درخواست مسترد: کے الیکٹرک کے بلوں میں ٹیکس وصولی کیخلاف

سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ
کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن) سندھ ہائی کورٹ نے کے الیکٹرک کے بلوں میں ٹیکس وصولی کے خلاف درخواست مسترد کر دی۔
یہ بھی پڑھیں: فیصلے سے مایوسی ہوئی، کسی کو ابہام نہ رہے کہ ہمارے ارکان آزاد ہیں: بیرسٹر گوہر
سماعت کے دوران کی جانے والی بات چیت
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق بجلی کے بلوں میں ٹیکس وصولی کے خلاف دائر درخواست پر سماعت ہوئی۔ سماعت کے دوران عدالت نے کہا کہ درخواست مسترد کرنے کی وجوہات بعد میں جاری کی جائیں گی۔ فنانس ایکٹ کے تحت ٹیکس کا نفاذ کیا جاتا ہے، کیا آپ نے فنانس ایکٹ چیلنج کیا؟
یہ بھی پڑھیں: موساد کے ایجنٹس کو پکڑنے والی ایرانی یونٹ کا سربراہ خود اسرائیلی ایجنٹ نکلا، سابق ایرانی صدر احمدی نژاد کا انکشاف
کے الیکٹرک کے وکیل کا مؤقف
کے الیکٹرک کے وکیل نے کہا کہ ایڈوانس ٹیکس انکم ٹیکس دینے والے صارفین پر نافذ نہیں ہوتا۔ اگر درخواست گزار انکم ٹیکس ادا کرتے ہیں تو وہ ہم سے رابطہ کر سکتے ہیں۔ بجلی ایک قابل فروخت چیز ہے جس پر ٹیکس لگتے ہیں۔ فیول ایڈجسٹمنٹ تیل کی قیمتوں کے مطابق ریگولیٹ ہوتا ہے۔
فیول ایڈجسٹمنٹ اور عدالت کا فیصلہ
سندھ ہائی کورٹ نے کہا کہ فیول ایڈجسٹمنٹ کئی ماہ بعد ہوتے ہیں، اگر کوئی کرایہ دار ہے تو یہ فیول ایڈجسٹمنٹ اس کی حق تلفی ہے۔ درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ نیپرا درخواست کا جائزہ لے کر فیول ایڈجسٹمنٹ طے کرتا ہے۔ اس کے بعد عدالت نے کے الیکٹرک کے بلوں میں ٹیکس وصولی کے خلاف درخواست مسترد کر دی۔