درخواست مسترد: کے الیکٹرک کے بلوں میں ٹیکس وصولی کیخلاف

سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ
کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن) سندھ ہائی کورٹ نے کے الیکٹرک کے بلوں میں ٹیکس وصولی کے خلاف درخواست مسترد کر دی۔
یہ بھی پڑھیں: اوورسیز پاکستانی فاؤنڈیشن اسلام آباد (OPF) کے تعاون سے ابوظہبی میں پاکستانی مینگو فیسٹیول 2025 کا انعقاد
سماعت کے دوران کی جانے والی بات چیت
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق بجلی کے بلوں میں ٹیکس وصولی کے خلاف دائر درخواست پر سماعت ہوئی۔ سماعت کے دوران عدالت نے کہا کہ درخواست مسترد کرنے کی وجوہات بعد میں جاری کی جائیں گی۔ فنانس ایکٹ کے تحت ٹیکس کا نفاذ کیا جاتا ہے، کیا آپ نے فنانس ایکٹ چیلنج کیا؟
یہ بھی پڑھیں: عوام خدمت کرنے والوں کو پہچان چکے’: مریم نواز کا سیالکوٹ کے ضمنی انتخاب میں کامیابی پر پیغام
کے الیکٹرک کے وکیل کا مؤقف
کے الیکٹرک کے وکیل نے کہا کہ ایڈوانس ٹیکس انکم ٹیکس دینے والے صارفین پر نافذ نہیں ہوتا۔ اگر درخواست گزار انکم ٹیکس ادا کرتے ہیں تو وہ ہم سے رابطہ کر سکتے ہیں۔ بجلی ایک قابل فروخت چیز ہے جس پر ٹیکس لگتے ہیں۔ فیول ایڈجسٹمنٹ تیل کی قیمتوں کے مطابق ریگولیٹ ہوتا ہے۔
فیول ایڈجسٹمنٹ اور عدالت کا فیصلہ
سندھ ہائی کورٹ نے کہا کہ فیول ایڈجسٹمنٹ کئی ماہ بعد ہوتے ہیں، اگر کوئی کرایہ دار ہے تو یہ فیول ایڈجسٹمنٹ اس کی حق تلفی ہے۔ درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ نیپرا درخواست کا جائزہ لے کر فیول ایڈجسٹمنٹ طے کرتا ہے۔ اس کے بعد عدالت نے کے الیکٹرک کے بلوں میں ٹیکس وصولی کے خلاف درخواست مسترد کر دی۔