پی ٹی آئی اراکین کے قائمہ کمیٹیوں سے استعفے کے معاملے پر حکومت نے پلان بی پر عمل درآمد شروع کر دیا
اسلام آباد میں حکومت کا نیا اقدام
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) پی ٹی آئی اراکین کے قائمہ کمیٹیوں سے استعفے کے معاملے پر حکومت نے پلان بی پر عمل درآمد شروع کر دیا، جس کے تحت قائمہ کمیٹیوں سے مستعفی اراکین سے مذاکرات نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسحاق ڈار کا 8 ممالک کے وزرائے خارجہ سے رابطہ، بھارتی یکطرفہ اقدامات سے آگاہ کیا
قائمہ کمیٹیوں کے اجلاس
ایکسپریس نیوز کے مطابق اسپیکر اور چیئرمین سینیٹ نے اراکین کی عدم شرکت پر قائمہ کمیٹیوں کے اجلاس چلانے پر اتفاق کیا ہے۔ قائمہ کمیٹیوں کی چیئرمین شپ سے مستعفی اراکین کے لیے بھی پلان ترتیب دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب کے وزراء کے سیلاب متاثرہ دیہاتوں کے دورے،ریسکیو ریلیف کارروائی کا جائزہ لیا
نئے عارضی چیئرمین کی تعیناتی
حکومتی پلان کے تحت پی اے سی سمیت 9 قائمہ کمیٹیوں کے عارضی چیئرمین تعینات کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ قائمہ کمیٹیوں کے اراکین میں سے قائم مقام چیئرمین تعینات کیے جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: سونے کی فی تولہ قیمت میں بڑا اضافہ
کمیٹیوں کے نئے ممبران
ممبران کمیٹی کی تعداد کو پورا کرنے کے لیے نئے ممبران کمیٹی بھی بنائے جانے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ قائمہ کمیٹیوں نے کام دستیاب ارکان کے ساتھ ہی جاری رکھنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
کمیٹی صدارت کا نظام
اسی طرح، جہاں اپوزیشن چیئرمین موجود نہیں ہوں گے وہاں کمیٹیوں کی صدارت عارضی سربراہ کریں گے۔








