عالمی اسٹیبلشمنٹ کے اسکالر شریعت کا وہ پرچار کر رہے ہیں جو مغرب کو قبول ہے، مولانا فضل الرحمان
مولانا فضل الرحمان کا خطاب
کراچی(ڈیلی پاکستان آن لائن) سربراہ جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی) مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ لوگوں کے دماغوں میں دینی مدارس سے متعلق تحفظات ڈالے گئے ہیں۔ عالمی اسٹیبلشمنٹ کے اسکالر شریعت کا وہ پرچار کر رہے ہیں جو مغرب کو قبول ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی میں ڈاکو کی فائرنگ سے 14سالہ بچہ جاں بحق
تحفظ دین مدارس کانفرنس
کراچی کے علاقے لیاری میں مولوی عثمان پارک میں تحفظ دین مدارس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ تاثر پھیلایا جا رہا ہے کہ دینی مدارس میں نوجوانوں کی صلاحیتیں محدود کر دی جاتی ہیں۔ لوگوں کو یہ نہیں بتایا گیا کہ مدارس کیوں وجود میں آئے۔
یہ بھی پڑھیں: نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ پر بھارتی گولہ باری سے نقصان کی تفصیلات سامنے آ گئیں
نصاب کی یکجہتی اور بیوروکریسی کا رویہ
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ہم نے ہمیشہ ایک نصاب اور تعلیم کی بات کی ہے، جب علماء کرام نے کہا آئیں اور مشترکہ نصاب بنائیں تو اس پر بیوروکریسی نے انکار کردیا۔ ہمیں خطرہ اپنی حکومت، بیوروکریسی اور صنعت کاروں سے ہے۔
دینی مدارس کے حق میں مضبوط موقف
ان کا کہنا تھا کہ 2010 میں دینی مدارس نے حکومت کی شرائط تسلیم کیں، 26 ویں ترمیم کے ساتھ ایک قانون پاس کیا گیا، اس قانون کا مسودہ ہم نے تیار نہیں کیا۔ عدم تشدد کا فلسفہ شیخ الہند نے دیا ہے اور سیاست میں ہماری ایک سند ہے۔ مولانا فضل الرحمان نے یہ واضح کیا کہ دینی مدارس کے خلاف کوئی سازش کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔








