سینیٹر پلوشہ خان نے وفاقی وزیر مواصلات علیم خان کے خلاف تحریک استحقاق جمع کروا دی
تحریک استحقاق کا جمع کرانا
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) سینیٹر پلوشہ خان نے وفاقی وزیر مواصلات علیم خان کے خلاف تحریک استحقاق جمع کروائی۔ انہوں نے کہا کہ یہ میرا ذاتی معاملہ نہیں بلکہ اس ایوان کے تقدس کا معاملہ ہے۔ کیا منتخب نمائندے سوال نہیں کرسکتے؟ اگر یہ روش تبدیل نہ ہوئی تو پورا ایوان یرغمال ہوں گا۔
یہ بھی پڑھیں: وفاقی محتسب نے ای او بی آئی سے نان رجسٹرڈ کمپنیوں کی تفصیلات مانگ لیں
وزیر مواصلات کی جانب سے غیر مناسب رویہ
قائمہ کمیٹی اجلاس میں وزیر مواصلات کے نامناسب رویے پر شدید اعتراض اٹھایا گیا۔ سینیٹر پلوشہ خان کا کہنا ہے کہ عوامی فنڈز پر سوالات کے دوران وزیر نے دھمکی آمیز زبان استعمال کی۔ کمیٹی کے دوران، وفاقی وزیرِ مواصلات عبدالعلیم خان نے ایک ایجنڈا آئٹم کے جواب میں نامناسب اور انتقامی رویہ اختیار کیا۔
یہ بھی پڑھیں: پولیس کا کچے میں آپریشن، موٹر وے سے اغوا ہونے والے 11 مغوی بازیاب
عوامی فنڈز کی وضاحت کا مطالبہ
انہوں نے کہا کہ حدیرہ ڈرین تا ٹھوکر نیاز بیگ منصوبے پر عوامی خزانے سے خرچ ہونے والے کروڑوں روپے کے بارے میں وضاحت طلب کی گئی تھی۔ عوامی فنڈز سے متعلق سوالات کے دوران، وزیر نے کمیٹی کے سامنے جوابدہی قائم کرنے کے بجائے چیخ و پکار شروع کر دی۔
یہ بھی پڑھیں: کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں پلاسٹک بیگز پر پابندی عائد
دھمکی آمیز زبان کا استعمال
سینیٹر پلوشہ خان نے کہا کہ علیم خان نے کمیٹی کے اراکین اور دستخط کنندہ کے خلاف توہین آمیز اور دھمکی آمیز زبان استعمال کی۔ علیم خان نے الفاظ استعمال کیے کہ "ساری بے ایمانی اس کمیٹی میں اکٹھی ہو گئی ہے، یہ مجھے بلیک میل کرتے ہیں" اور "میں آپ کی ذات پر بھی سوال کروں گا"، اور "میں آپ کی ذات پر بات کروں گا تو آپ کو منہ چھپانے کی جگہ نہیں ملے گی"۔
استحقاق کی خلاف ورزی کی کارروائی
ان کا کہنا تھا کہ میرے پاس اس کے سوا کوئی چارہ نہیں کہ وفاقی وزیرِ مواصلات کے خلاف استحقاق کی خلاف ورزی کی کارروائی شروع کی جائے۔
پیپلز پارٹی کی سینٹیر پلوشہ خان نے وفاقی وزیر علیم خان کے خلاف تحریک استحقاق جمع کروا دی،
یہ میرا ذاتی معاملہ نہیں بلکہ اس ایوان کے تقدس کا معاملہ ہے، کیا منتخب نمائندے سوال نہیں کرسکتے، اگر یہ روش تبدیل نہ ہوئی تو پورا ایوان یرغمال ہوگا: پلوشہ خان #PPP #Senate #Pakistan pic.twitter.com/zh0IbAbNm4— Zahid Khawaja (@khawajaNNInews) December 23, 2025








