عمران خان کی زندگی کا مختصر قصہ: اقتدار اور دولت کا لالچ، وفا یا نظریہ یا کمٹمنٹ یا انسانی رشتے، کس شے پہ یقین نہیں رکھتے، خواجہ محمد آصف

اسلام آباد کا تناظر

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) وفاقی وزیر خواجہ محمد آصف کا کہنا ہے کہ عمران خان نے آغاز نواز شریف سے کیا۔ اپنی ذات کے لئے اور شوکت خانم ہسپتال کے لئے پلاٹ لئے، افتتاح کروائے۔ نواز شریف نے جیب سے کئی کروڑ دیا۔

یہ بھی پڑھیں: انٹرا پارٹی الیکشن کیس: بیرسٹر گوہر سنی اتحاد سے چیئرمین پی ٹی آئی کیسے بنے؟ الیکشن کمیشن کے سخت سوالات

جنرل مشرف کے دور میں عمران خان کا کردار

پھر باری آگئی جنرل مشرف کی۔ اس کے ریفرنڈم کا سب سے بڑا سپورٹر عمران خان تھا۔ اس سے 100 قومی اسمبلی کی بھیک مانگتا رہا۔ اس نے ایک سیٹ دی۔

یہ بھی پڑھیں: امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کا راولپنڈی ڈسٹرکٹ بار سے خطاب، امریکہ سے کیسے ’’بات‘‘ کی جائے؟ مشورہ دیدیا

جمہوری سفر

پھر عمران خان جمہوری ہو گیا۔ میثاق جمہوریت جس کے خالق PPP اور PML-N تھے، اس پہ دستخط کیے۔ لیکن جمہوریت سے مایوس ہو کر ایک دفعہ پھر غیر جمہوری ہو گیا اور انٹیلی جنس اداروں نے اسے گود لے لیا۔

یہ بھی پڑھیں: ہنگو میں دہشتگردوں کے ساتھ فائرنگ کا تبادلہ، ڈی پی او زخمی، 5 دہشتگرد ہلاک

دھرنوں کی سیاست

اپنے ایکس بیان میں انہوں نے لکھا کہ 2013 کے الیکشن کے بعد عمران خان نے اپنے سرپرستوں کے کہنے پر دھرنوں کی سیاست شروع کی اور نواز شریف کے خلاف سازشوں کے مرکزی بینیفشری بن گئے۔ نواز شریف جب ان سازشوں کے شکار ہوئے تو 2018 کے انتخابات میں اسٹیبلیشمنٹ نے ان کے سر پہ ہاتھ رکھا۔

یہ بھی پڑھیں: گوگل میپ کی مدد سے خاتون سے زیادتی کی کوشش ناکام

اقتدار کا سفر

پھر باجوہ و فیض کی سرپرستی میں انہوں نے حکومت بھی کی اور لوٹ مار سے بھی دریغ نہ کیا۔ اقتدار اور دولت سمیٹنے کے لالچ میں عمران خان اسٹیبلیشمنٹ کے لئے بوجھ بن گئے، وہ عوام سے کیا کوئی وعدہ پورا نہ کر سکے اور اسمبلی میں اکثریت کھو بیٹھے۔ عدم اعتماد کی تحریک کا شکار بنے۔

یہ بھی پڑھیں: مصطفی قتل کیس، ملزم ارمغان کے خلاف ایف آئی اے میں پہلا مقدمہ درج

اقتدار سے جدائی کا صدمہ

اقتدار سے جدائی کے صدمے نے انہیں کبھی امریکا مخالف بیانیہ اور کبھی اقتدار کی واپسی کے لئے باجوہ کو تمام عمر کی ایکسٹنشن کی آفر کرنے پر مجبور کر دیا۔ پھر 9 مئی کے واقعات کے دوران اقتدار کی جدائی میں انہوں نے وہ تمام حدود پار کر دیں جو تاریخ میں نہیں ملتی۔

یہ بھی پڑھیں: ظہران ممدانی کی بی جے پی پر تنقید، کنگنا رناوت نے بھارتی نژاد کو پاکستانی قرار دیدیا

سیاسی صورتحال

اب بھی وہ آج سیاسی برادری سے مذاکرات پر تیار نہیں، جبکہ اسٹیبلیشمنٹ سے رشتہ جوڑنے کے لئے آج بھی تیار ہیں۔ لیکن ایک طرف سوشل میڈیا پر گالیاں اور دوسری طرف منت ترلا۔ عمران خان نے اتنے زندگی میں بھیس بدلے ہیں کہ آج اس کی کوئی پہچان یا شناخت باقی نہیں رہی۔

خواجہ محمد آصف کی رائے

خواجہ محمد آصف نے مزید لکھا: "قصہ مختصر، عمران خان کی زندگی کا ٹریڈ مارک اقتدار اور دولت کا لالچ ہے، وفا یا نظریہ یا کمٹمنٹ یا انسانی رشتے نام کی کس شے پہ یقین نہیں رکھتے۔ ابن الوقتی ان کی زندگی کا نصب العین ہے۔"

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...