سابق صوبائی وزیر ابراہیم حسن مراد کی چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری سے خصوصی ملاقات
ملاقات کا پس منظر
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) سابق صوبائی وزیر ابراہیم حسن مراد نے چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری سے خصوصی ملاقات کی۔ اس ملاقات میں گورننس، تعلیم اور اہم قومی امور پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔ دونوں رہنماؤں نے نوجوانوں کے لیے تعلیمی مواقع میں توسیع پر مکمل اتفاق کیا۔
یہ بھی پڑھیں: واشنگٹن میں نیشنل گارڈ پر حملہ کرنے والا مشتبہ شخص افغان شہری نکلا
تعلیمی بحران پر تشویش
دونوں رہنماؤں نے ملک میں اڑھائی کروڑ سے زائد بچوں کے سکول سے باہر ہونے پر تشویش کا اظہار کیا۔ یونیورسٹی ایجوکیشن کی اہمیت اور اس کے مثبت معاشرتی اثرات پر مفصل گفتگو کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: میونسپل لائبریری جڑانوالہ میں ”دیوان سنگھ مفتون“ کے مقدمات پر مبنی آپ بیتی اور ہٹلر کی ”میری کہانی“ نامی خودنوشت جیسی کتابیں پڑھنے کا اتفاق ہوا
اعلیٰ تعلیم کی اہمیت
ملاقات میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ یو ایم ٹی اعلیٰ تعلیم کے فروغ کے لیے بڑے پیمانے پر خدمات انجام دے رہی ہے۔ پاکستانی نوجوانوں کو معیاری تعلیمی سہولیات فراہم کرنا ناگزیر ہے۔
یہ بھی پڑھیں: انڈونیشیا کے صدر سرکاری دورے پر آج پاکستان پہنچیں گے
مضبوط گورننس کی ضرورت
ابراہیم حسن مراد نے کہا کہ مضبوط گورننس کی بنیاد مؤثر پالیسی سازی ہے۔ ملک کو درپیش موجودہ سب سے بڑا بحران تعلیمی ہے۔ نوجوانوں کو لیپ ٹاپ، انٹرنیٹ اور ہنر پر مبنی تربیت سے بااختیار بنانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ نوجوان پاکستان کا سب سے قیمتی اثاثہ ہیں، ان پر سرمایہ کاری ہی روشن مستقبل کی ضمانت ہے۔
نجی جامعات کا کردار
نجی جامعات کے طلبہ کو لیپ ٹاپ فراہم کرنے کی منظوری وزیراعلیٰ پنجاب کا قابلِ تحسین اقدام ہے۔ ملک کے تعلیمی نظام میں نجی تعلیمی ادارے 46 فیصد طلباء کو معیاری اعلیٰ تعلیم فراہم کر رہے ہیں۔ نجی جامعات معیاری تعلیم کے ساتھ وظائف اور نوجوانوں کی کردار سازی میں کلیدی کردار ادا کر رہی ہیں۔ لیپ ٹاپس میں 100 سے زائد تصدیق شدہ، ہنر پر مبنی کورسز کی شمولیت نہایت ضروری ہے۔ طلباء کو مفت یا رعایتی انٹرنیٹ سہولت فراہم کر کے روزگار، فری لانسنگ اور کاروباری مواقع بڑھائے جا سکتے ہیں۔








