جس طرح تمام راستے ہراساں کیا گیا، کوئی جمہوری حکومت اس طرح نہیں کرتی، یہ تو سیدھا سیدھا مارشل لاء ہے، وزیراعلیٰ سہیل آفریدی
حکومتی کارروائیاں اور مزاحمت
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی کا کہنا ہے کہ چکری پر ہمارے کارکنان کو حراساں کیا گیا، ہمارے راستے بند کرکے ہمیں روکا گیا،مزاحمت کے بعد ہی راستے کھولے گئے۔ منڈی بہاولدین کے ہمارے ورکرز کو بھی روکا گیا، سڑکیں بند کر رکھی تھیں۔ کارکنوں کو گرفتار کیا گیا اور ہمارے ایم پی ایز، ایم این ایز کو بھی حراساں کیا گیا۔ ابھی لاہور داخل ہونے سے قبل انٹرچینج پر ہمارے قافلے کی گاڑیوں کو روک لیا گیا۔ کوئی جمہوری حکومت اس طرح نہیں کرتی یہ تو سیدھا سیدھا مارشل لاء ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ریسکیو ٹیم موقع پر 15 منٹ میں پہنچ گئی تھی لیکن وقت کم اور پانی کا بہاؤ بہت تیز تھا: ڈی جی ریسکیو کے پی کے
ظلم، بربریت اور فسطائیت
وزیراعلیٰ نے مزید کہا کہ کل سے پورے لاہور میں بدترین ظلم، بربریت و فسطائیت کا مظاہرہ کیا جارہا ہے۔ اس کے باوجود اتنی تعداد میں ورکرز اور قیادت کا نکلنا میرے لیے قابل فخر ہے۔ 9 اپریل کے رجیم چینج آپریشن سے لے کر آج تک جس فسطائیت کو پنجاب کی عوام اور پورے پاکستان کی عوام نے برداشت کیا ہے، وہ کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے۔ پورا پاکستان جانتا ہے کہ پاکستان پر مسلط ٹولہ آدم خور بن چکا ہے۔ ماڈل ٹاون سے لے کر نو مئی، چھبیس نومبر سے لے کر مریدکے اور پھر آج تک مسلسل پاکستانیوں کا خون صرف بہایا نہیں جا رہا بلکہ چوُسا جا رہا ہے۔
عوامی حمایت اور صوبائی تناؤ
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا، جیسا والہانہ استقبال میرا پنجاب میں ہو رہا ہے یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ عمران خان سکیورٹی تھریٹ نہیں بلکہ قومی یکجہتی کی علامت ہیں۔ وزیر اعلیٰ پنجاب کی حرکتوں سے دو صوبوں میں نفرت پیدا ہو رہی ہے۔
چکری پر ہمارے کارکنان کو حراساں کیا گیا، ہمارے راستے بند کرکے ہمیں روکا گیا، مزاحمت کے بعد ہی راستے کھولے گئے۔ منڈی بہاؤلدین کے ہمارے ورکرز کو بھی روکا گیا، سڑکیں بند کر رکھی تھیں۔ کارکنوں کو گرفتار کیا گیا اور ہمارے ایم پی ایز، ایم این ایز کو بھی حراساں کیا گیا۔ ابھی لاہور داخل ہونے سے… pic.twitter.com/XFZdt1KpSX
— PTI (@PTIofficial) December 26, 2025








