خیبرپختونخوا اسمبلی نے ریڈیو پاکستان پشاور واقعہ کی تحقیقات کے لیے خصوصی کمیٹی تشکیل دے دی
خیبرپختونخوا اسمبلی کی خصوصی کمیٹی کی تشکیل
پشاور (ڈیلی پاکستان آن لائن) خیبرپختونخوا اسمبلی نے ریڈیو پاکستان پشاور میں پیش آنے والے واقعے کی تحقیقات کے لیے ایک خصوصی کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔ یہ فیصلہ صوبائی اسمبلی کے اجلاس میں 15 دسمبر 2025 کو پیش کی گئی تحریک کی منظوری کے بعد کیا گیا، جس کے تحت اسمبلی کے قواعدِ کار کے رول 237 کے مطابق خصوصی کمیٹی قائم کی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سیکرٹری داخلہ پنجاب کی صدارت میں اعلیٰ سطحی اجلاس: شنگھائی تعاون تنظیم سربراہی اجلاس کے پیش نظر اہم فیصلے
خصوصی کمیٹی کے اراکین
خصوصی کمیٹی کے چیئرمین صوبائی وزیر قانون آفتاب عالم ہوں گے جبکہ کمیٹی میں ایم پی اے طارق سعید، ملک عدیل اقبال، محمد اسرار، آصف خان، عبدالغنی، فضل الٰہی، سمیع اللہ، طارق محمود، احمد کریم کنڈی، عدنان خان، ارباب محمد وسیم، محمد نثار، سجاد اللہ اور محمد رشاد خان بطور اراکین شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کی سب سے بڑی سکریپ مارکیٹ “شیر شاہ کباڑی بازار” کا داخلی راستہ سیوریج کے پانی سے بھر گیا
تحقیقات کا دائرہ
نوٹیفکیشن کے مطابق خصوصی کمیٹی ریڈیو پاکستان پشاور میں 9 اور 10 مئی 2023 کو پیش آنے والے واقعے کی مکمل چھان بین کرے گی۔ کمیٹی واقعے کے اسباب، وجوہات اور حالات کا جائزہ لے گی، یہ بھی معلوم کرے گی کہ آیا یہ واقعہ کسی منظم سازش کا نتیجہ تھا یا نہیں۔ اس کے علاوہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے کردار اور مبینہ زیادتیوں سمیت دیگر متعلقہ امور کا بھی تفصیلی جائزہ لیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت میں خاتون ڈاکٹر نے امریکہ کا ویزا مسترد ہونے پر خود کشی کر لی
رپورٹ کی پیشکش
خصوصی کمیٹی شواہد اکٹھے کرنے اور تحقیقات مکمل کرنے کے بعد اپنی رپورٹ صوبائی اسمبلی میں پیش کرے گی، جس میں مستقبل کے لیے رہنما اصول اور پالیسی سازی سے متعلق سفارشات بھی شامل ہوں گی، تاکہ اس رپورٹ کو صوبائی کابینہ کے سامنے پیش کیا جا سکے۔
نوٹیفکیشن کی صدارت
یہ نوٹیفکیشن اسپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی بابر سلیم سواتی کی جانب سے جاری کیا گیا ہے۔
خیبرپختونخوا اسمبلی نے ریڈیو پاکستان پشاور میں پیش آنے والے واقعے کی تحقیقات کے لیے ایک خصوصی کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔ یہ فیصلہ صوبائی اسمبلی کے اجلاس میں 15 دسمبر 2025 کو پیش کی گئی تحریک کی منظوری کے بعد کیا گیا، جس کے تحت اسمبلی کے قواعدِ کار کے رول 237 کے مطابق خصوصی کمیٹی قائم… pic.twitter.com/u3jaf9NBAZ
— Yar Muhammad Khan Niazi (@YarMKNiazi) December 26, 2025








