ترکیہ نے بھی غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کردیا، ڈیڑھ لاکھ سے زائد گرفتار
غیر قانونی تارکینِ وطن کے خلاف کارروائیاں
استنبول (ویب ڈیسک) ترکیے میں رواں سال کے دوران غیر قانونی تارکینِ وطن کے خلاف کارروائیاں جاری رہیں جن کے نتیجے میں ایک لاکھ 52 ہزار سے زائد افراد کو گرفتار کر لیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: آئی ایم ایف سے ایک ارب ڈالرز فنڈنگ کی باضابطہ درخواست کی ہے، محمد اورنگزیب کا بیان
گرفتار افراد کی تفصیلات
ترک مائیگریشن اتھارٹی کے مطابق گرفتار ہونے والوں میں افغان شہریوں کی تعداد سب سے زیادہ رہی۔ جاری کردہ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق رواں سال حراست میں لیے گئے افراد میں 42 ہزار سے زائد افغان شہری شامل ہیں، جو غیر قانونی طور پر ترکیے میں مقیم تھے۔
یہ بھی پڑھیں: یک زبان: فلسطینیوں کے ساتھ قومی قیادت کی یکجہتی کا اظہار
دیگر قومیتوں کی گرفتاری
افغان شہریوں کے بعد شامی شہریوں کی گرفتاریوں کی تعداد زیادہ رہی، جبکہ ازبکستان، ترکمانستان اور ایران سے تعلق رکھنے والے افراد بھی بڑی تعداد میں گرفتار کیے گئے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان آنے کے لیے اصول دنیا کے لیے وہی افغان شہریوں کے لیے بھی ہیں: طلال چودھری
مجموعی گرفتاریوں میں کمی
اتھارٹی کے مطابق اگرچہ رواں سال بھی غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف سخت اقدامات کیے گئے، تاہم مجموعی گرفتاریوں میں گزشتہ سال کے مقابلے میں کمی دیکھی گئی ہے۔ سال 2024 کے دوران ترکیے بھر میں 2 لاکھ 25 ہزار سے زائد غیر قانونی مہاجرین کو حراست میں لیا گیا تھا۔
مستقبل میں کارروائیاں
ترک حکام کا کہنا ہے کہ ملک میں غیر قانونی ہجرت کی روک تھام اور بارڈر سیکیورٹی کو مزید مؤثر بنانے کے لیے کارروائیاں مستقبل میں بھی جاری رہیں گی۔








