عطا تارڑ نے پی ٹی ایم پر پابندی کی وجوہات بیان کیں

وفاقی وزیر عطا تارڑ کی پریس کانفرنس
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا تارڑ نے پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) پر پابندی کی وجوہات بتادیں۔
یہ بھی پڑھیں: بشریٰ بی بی کی ضمانت منسوخ اور وارنٹ جاری ہو سکتے ہیں، احتساب عدالت
پی ٹی ایم کے دہشت گرد تنظیموں سے روابط
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران عطا تارڑ نے کہا کہ پی ٹی ایم کے کالعدم ٹی ٹی پی (فتنہ الخوارج) اور افغان طالبان سے رابطے ہیں۔ دہشت گرد تنظیموں سے رابطے کی بنیاد پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور کے سرکاری ہسپتالوں میں ہیلتھ کارڈ کی سہولت ختم کر دی گئی
بیرونی فنڈنگ اور پاکستان مخالف بیانیہ
انہوں نے کہا کہ پشتون تحفظ موومنٹ کو بیرونی فنڈنگ مل رہی ہے اور ان کا بیانیہ پاکستان مخالف ہے۔ پی ٹی ایم سے منسلک افغان شہریوں نے پاکستانی سفارتخانے پر حملہ کیا اور پرچم کی بےحرمتی کی۔
یہ بھی پڑھیں: ایرانی میزائل حملے سے متاثرہ اسرائیلی شہر بات یام کے علاقوں کی بحالی میں تقریباً 5 سال کا وقت لگے گا
تحقیقات اور پابندیاں
وفاقی وزیر اطلاعات نے مزید کہا کہ پی ٹی ایم کو کسی بھی طرح کا تعاون فراہم کرنا ممنوع ہے۔ تنظیم کے دہشت گرد گروپوں سے رابطے اور فنڈنگ کی تحقیقات ہو رہی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ کسی بھی تنظیم کو ثبوتوں کی بنیاد پر کالعدم قرار دیا جاتا ہے۔ یہ دیکھا جاتا ہے کہ ان کی فنڈنگ کہاں سے ہو رہی ہے اور ان کے مقاصد کیا ہیں۔
پاکستان کے نظریہ کا تحفظ
عطا تارڑ نے یہ بھی کہا کہ سفارتخانوں سے جھنڈے اتارنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔ پی ٹی ایم نے پاکستان کے جھنڈے کو نذر آتش کیا۔ انہوں نے کہا کہ نظریہ پاکستان کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں، پی ٹی ایم کے ساتھ رابطے کرنے والی تنظیموں کے لیے یہ وارننگ ہے۔