چینی کی قیمت کو کنٹرول کرنے کیلئے بڑا فیصلہ کر لیا گیا
چینی کی قیمتوں کا کنٹرول
اسلام آباد (ویب ڈیسک) شوگر ایڈوائزری بورڈ نے چینی کی قیمتوں کو کنٹرول رکھنے کے لیے 500,000 ٹن ریفائنڈ چینی کی برآمد کی مشروط اجازت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعلیٰ پنجاب کا کاشتکاروں کیلئے مفت ٹریکٹرز اور لینڈ لیولر کا اعلان
اجلاس کی تفصیلات
بزنس ریکارڈر کی رپورٹ کے مطابق ایڈوائزری بورڈ کا اجلاس وفاقی وزیر صنعت و پیداوار رانا تنویر حسین کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اس اجلاس میں پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشنز (PSMA) اور دیگر اسٹیک ہولڈرز نے شرکت کی۔ اس موقع پر چینی کے سٹاک کی دستیابی، موجودہ عالمی مارکیٹ میں چینی کی قیمتیں، صنعت کی پیداواری لاگت، مارکیٹ کی موجودہ قیمتوں، اور گنے کے نرخوں پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: ڈالر کی قدر میں اضافہ: روپے کے مقابلے میں نئی اونچائیاں
حکومتی ہدایات
وزیر نے پی ایس ایم اے کو ہدایت کی کہ چینی کی برآمد کی اجازت شدہ مقدار کو تین ماہ کے اندر یقینی بنایا جائے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا کہ مقامی اجناس کی قیمتیں مستحکم رہیں تاکہ صارفین کو ماضی کی طرح پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
موجودہ چینی کی صورتحال
اجلاس کے دوران پی ایس ایم اے کے نمائندوں نے سرکاری حکام کو بتایا کہ پاکستان میں اس سال تقریباً 1.6 ملین ٹن اضافی چینی موجود ہے جسے برآمد کیا جانا چاہیے تھا۔ حکومت نے جون 2024 میں پی ایس ایم اے کو 150,000 ٹن چینی برآمد کرنے کی اجازت دی، جسے اگست میں مزید 100,000 ٹن تک بڑھا دیا گیا۔ مزید برآں، تاجکستان کو حکومت سے حکومت (بی ٹو بی) کی بنیاد پر 40,000 ٹن چینی کی برآمد کی اجازت دی گئی۔ 500,000 ٹن چینی کی برآمد کی مشروط اجازت کے بعد کل مقدار 790,000 ٹن تک پہنچ جائے گی۔