سموسے سمیت دیگر تلی ہوئی غذائیں شوگر میں خطرناک ہیں: تحقیق

سموسے اور صحت
نئی دہلی (ڈیلی پاکستان آن لائن )سموسہ ایشائی ممالک میں خاصا پسند کیا جاتا ہے تاہم ایک تحقیق میں یہ انکشاف ہوا ہے کہ سموسہ انسان کو شوگر کے مرض میں مبتلا کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن سے افسران کی واپسی شروع، بھارتی عملے کی واپسی کب ہوگی؟ جانیے۔
تحقیق کی تفصیلات
بھارتی میڈیا کے مطابق انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ کی جانب سے کئے گئے ایک اہم کلینیکل ٹرائل سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ الٹرا پروسیس شدہ اور تلی ہوئی غذائیں انسان کو ذیابیطس کے مرض میں مبتلا کررہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سابق گرل فرینڈ اور اس کے موجودہ بوائے فرینڈ کو قتل کرنے کے بعد شہری نے خود کو پولیس کے حوالے کردیا۔
تحقیق کی اشاعت
یہ تحقیق انٹرنیشنل جرنل آف فوڈ سائنسز اینڈ نیوٹریشن میں شائع ہوئی جس کے مطابق سرخ گوشت، فرنچ فرائز اور دیگر تلی ہوئی غذائیں، بیکری کی مصنوعات، پراٹھا، سموسے اور میٹھے کھانے انسان کو شوگر کا مریض بنا رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کرپٹو کرنسی کے شوقین افراد جو نیا ملک قائم کرنا چاہتے ہیں
ذیابیطس کے خطرات میں کمی
محققین نے ذیابیطس کے خطرے کو کم کرنے کیلئے ہری سبزیاں، پھل، مچھلی، ابلے ہوئے کھانوں سمیت براو¿ن رائس کے استعمال کا مشورہ دیا ہے۔
کھانا پکانے کے طریقے
تحقیق میں مزید بتایا گیا ہے کہ کھانا پکانے کے طریقے جیسے فرائی، روسٹنگ اور گرل کرنے سے بھی اے جی ای لیول میں اضافہ ہوتا ہے جس کے سبب بھی ذیابیطس کا خطرہ بڑھ سکتا ہے جبکہ ابلا ہوا کھانا صحت کو بہتر بنا سکتا ہے۔