سموسے سمیت دیگر تلی ہوئی غذائیں شوگر میں خطرناک ہیں: تحقیق

سموسے اور صحت
نئی دہلی (ڈیلی پاکستان آن لائن )سموسہ ایشائی ممالک میں خاصا پسند کیا جاتا ہے تاہم ایک تحقیق میں یہ انکشاف ہوا ہے کہ سموسہ انسان کو شوگر کے مرض میں مبتلا کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: شیخوپورہ، دیرینہ دشمنی پر فائرنگ سے 3افراد جاں بحق، ایک زخمی
تحقیق کی تفصیلات
بھارتی میڈیا کے مطابق انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ کی جانب سے کئے گئے ایک اہم کلینیکل ٹرائل سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ الٹرا پروسیس شدہ اور تلی ہوئی غذائیں انسان کو ذیابیطس کے مرض میں مبتلا کررہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: فیلڈ مارشل عاصم منیر کی قیادت میں پاکستان کون سی 2 اہم کامیابیاں حاصل کرچکا ہے؟ بھارتی دفاعی تجزیہ کار نے اپنی سیاسی جماعت کو آئینہ دکھا دیا۔
تحقیق کی اشاعت
یہ تحقیق انٹرنیشنل جرنل آف فوڈ سائنسز اینڈ نیوٹریشن میں شائع ہوئی جس کے مطابق سرخ گوشت، فرنچ فرائز اور دیگر تلی ہوئی غذائیں، بیکری کی مصنوعات، پراٹھا، سموسے اور میٹھے کھانے انسان کو شوگر کا مریض بنا رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: جو وہ قرض رکھتے تھے جان پر، وہ حساب آج چکا دیا’ وزیر دفاع خواجہ آصف نے ایک شعر کے ذریعے دشمن کو اہم پیغام دیا
ذیابیطس کے خطرات میں کمی
محققین نے ذیابیطس کے خطرے کو کم کرنے کیلئے ہری سبزیاں، پھل، مچھلی، ابلے ہوئے کھانوں سمیت براو¿ن رائس کے استعمال کا مشورہ دیا ہے۔
کھانا پکانے کے طریقے
تحقیق میں مزید بتایا گیا ہے کہ کھانا پکانے کے طریقے جیسے فرائی، روسٹنگ اور گرل کرنے سے بھی اے جی ای لیول میں اضافہ ہوتا ہے جس کے سبب بھی ذیابیطس کا خطرہ بڑھ سکتا ہے جبکہ ابلا ہوا کھانا صحت کو بہتر بنا سکتا ہے۔