پاکستان کا پاور سیکٹر اقتصادی ترقی میں رکاوٹ بنا: ورلڈ بینک
ورلڈ بینک کی رپورٹ
واشنگٹن (ڈیلی پاکستان آن لائن) ورلڈ بینک حکام کا کہنا ہے کہ پاکستان کا پاور سیکٹر اقتصادی ترقی میں رکاوٹ بنا۔
یہ بھی پڑھیں: 26ویں آئینی ترمیم، کلائمٹ چینج، اسموگ ڈپلومیسی، فکر مند عدلیہ
پاکستان کی جی ڈی پی اور خسارے کے تخمینے
ورلڈ بینک نے پاکستان ڈویلپمنٹ اپ ڈیٹ پاور سیکٹر ڈسٹری بیوشن اصلاحات رپورٹ 2024 جاری کر دی جس میں کہا گیا ہے کہ رواں مالی سال پاکستان کی جی ڈی پی گروتھ کا تخمینہ 2.8 فیصد ہے جبکہ کرنٹ اکاو¿نٹ خسارے کا تخمینہ 0.6 فیصد ہے۔ مالی خسارے کا تخمینہ جی ڈی پی کا 7.6 فیصد ہے۔
یہ بھی پڑھیں: نیب کا لاہور ہائیکورٹ سے جرمانے کے حکم کیخلاف عدالت عظمیٰ سے رجوع
پاکستان میں خواتین کی لیبر فورس
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں لیبر فورس میں خواتین کا تناسب جنوبی ایشیا میں سب سے کم ہے۔
یہ بھی پڑھیں: فیوچر کی بزنس کلب کے زیر اہتمام لاہور میں “دبئی پراپرٹی شو” کا انعقاد
پاور سیکٹر کے مسائل
پاکستان کا پاور سیکٹر اقتصادی ترقی میں رکاوٹ بنا اور یہاں پاور جنریشن میں جدید ٹیکنالوجی کا فقدان رہا۔ بجلی کی ترسیل اور تقسیم بھی ناقص منصوبہ بندی کا شکار رہی۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور گیریژن پولو گراؤنڈ کے زیراہتمام 10واں بیٹل ایکس پولوکپ 2024 جاری
عالمی تجارت اور سرمایہ کاری پر اثرات
مشرق وسطیٰ کی صورتحال کے عالمی تجارت اور سرمایہ کاری پر اثرات کے حوالے سے ورلڈ بینک حکام نے کہا کہ بجلی پیداوار، ترسیل اور تقسیم کے نقائص نے بجلی کی قیمت بڑھا دی۔ جنوبی ایشیائی ریجن میں آپس میں کم تجارت ہو رہی ہے، جبکہ زیادہ تجارت ریجن سے باہر ہو رہی ہے۔ حکام نے خام تیل کی قیمتیں زیادہ عرصے تک اوپر جانے کی توقع نہیں کی۔
یہ بھی پڑھیں: ہوئے نہ لفظ ترے تیر یا کمند ہوئے۔۔۔
معاشی ترقی کا جائزہ
ورلڈ بینک حکام کا کہنا ہے کہ پاکستان معاشی بحران سے باہر آیا ہے۔ معاشی ترقی 2.5 فیصد رہی جبکہ زرعی شعبے نے بھی ترقی کی ہے۔ مہنگائی کی شرح کم ہوئی ہے تاہم پاور سیکٹر کا گردشی قرض بڑا مسئلہ ہے۔
ایکچینج ریٹ میں استحکام
حکام کا کہنا ہے کہ پاکستان میں ایکسچینج ریٹ میں استحکام آیا ہے اور زرمبادلہ کے ذخائر بہتر ہوئے ہیں۔