ابھی تک کون فیورٹ ہے ، کیا منصور علی شاہ کے آنے سے حکومت گھر چلی جائے گی ۔۔؟ منیب فاروق کھل کر بول پڑے
حکومت کی مستقلیت پر تبصرہ
کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) کیا منصور علی شاہ کی آمد سے حکومت کی تبدیلی ممکن ہے؟ تجزیہ کار منیب فاروق نے اس پر اپنی رائے کا اظہار کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کیا ٹرمپ کی جیت عمران خان کی رہائی کا سبب بنے گی؟ پی ٹی آئی کا جواب آگیا
منیب فاروق کی وضاحت
منیب فاروق نے کہا کہ یہ بات واضح ہو چکی ہے کہ چاہے منصور علی شاہ آئیں یا نہ آئیں، حکومت کی حیثیت تبدیل نہیں ہونے والی۔ انہیں اسٹیبلشمنٹ کی مکمل حمایت حاصل ہے اور یہ نظام 5 سال تک جاری رہے گا۔
یہ بھی پڑھیں: اداکارہ نرگس پر شوہر کا مبینہ بدترین تشدد، افسوسناک انکشاف
طاقتور حلقوں کا کردار
نجی ٹی وی کے پروگرام "آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ" میں گفتگو کرتے ہوئے منیب فاروق نے بتایا کہ طاقتور حلقوں کے ساتھ حکومت نے اس نظام کو برقرار رکھنے کی ذمہ داری لی ہے۔ فی الحال، قاضی فائز عیسیٰ کو فیورٹ سمجھا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بنیادی پالیسی میں کوئی بڑی تبدیلی نہیں آئی ہے اور مذاکرات تحریک انصاف اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان نہیں ہو رہے۔
یہ بھی پڑھیں: ٹیسٹ کپتان شان مسعود نے ملتان ٹیسٹ کی پلیئنگ الیون کا اعلان کردیا
عدلیہ میں سیاسی اثرات
منیب فاروق نے یہ بھی کہا کہ عمران خان اب بھی فوج کے مخالف کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ طاقتور حلقے سمجھتے ہیں کہ سپریم کورٹ میں ججز کی اکثریت سیاسی مسائل سے متاثر ہے۔
آنے والی تبدیلیوں کی ممکنہ تاریخیں
حکومت کی استقامت کے حوالے سے 25 اکتوبر کی اہمیت بھی ہے۔ اگر اس سے پہلے کوئی اتفاق ہو جاتا ہے تو یہ اچھا ہوگا، ورنہ 26، 27، یا 28 تاریخ کو بھی نمبر اکٹھے ہو سکتے ہیں۔ منیب فاروق نے کہا کہ اس حوالے سے ماضی میں بھی فیصلہ ہوئے تھے جن پر عملدرآمد نہیں ہوا۔
یہ بات واضح ہے کہ طاقتور ترین حلقوں کے ساتھ حکومت نے اپنے نظام کو یہیں چلانے کا عزم رکھا ہوا ہے۔