ایف سی آئی ٹی میں معیار تعلیم تنزلی کا شکار، طلبہ کا مستقل خطرے میں
پنجاب یونیورسٹی کے ایف سی آئی ٹی کی تنزلی
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) پنجاب یونیورسٹی کے فیکلٹی آف کمپیوٹنگ اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی ڈپارٹمنٹ، جو کہ پاکستان کے بہترین 3 انفارمیشن ٹیکنالوجی کالجز میں سے ایک سمجھا جاتا تھا، مبینہ طور پر موجودہ چیئرمین اور ڈین کے غیر ذمہ دارانہ فیصلوں کے باعث روز بہ روز تنزلی کا شکار ہونے لگا ہے۔ طلبہ یونین سمیت فیکلٹی کے ممبران نے بڑے پیمانے پر ہنگامی اصلاحات کا مطالبہ کر دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سندھ میں سینکڑوں اساتذہ کے غیر حاضر ہونے کا انکشاف
ایف سی آئی ٹی کا پس منظر
تفصیلات کے مطابق ایف سی آئی ٹی (FCIT) پہلے 'پنجاب یونیورسٹی کالج آف انفارمیشن اینڈ ٹیکنالوجی' (PUCIT) کے نام سے جانا جاتا تھا، جسے بعد میں فیکلٹی کا درجہ دیا گیا۔ اس کے زیر انتظام 4 ڈپارٹمنٹس تشکیل دیئے گئے جن میں کمپیوٹر سائنس (CS)، انفارمیشن ٹیکنالوجی (IT)، سافٹ ویئر انجینئرنگ (SE)، اور ڈیٹا سائنس (DS) شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: آئی ٹی برآمدات 876 ملین ڈالرز تک پہنچ گئیں
انتظامیہ کے فیصلے اور طلبہ کا ردعمل
(FCIT) کے ڈین ڈاکٹر شہزاد سرور ہیں، جبکہ وہ کمپیوٹر سائنس ڈپارٹمنٹ کے چیئرمین بھی ہیں۔ سافٹ ویئر انجینئرنگ ڈپارٹمنٹ کے چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر محمد مرتضیٰ یوسف اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر وقار الحسن ہیں۔ حال ہی میں انتظامیہ نے گزشتہ سمسٹر میں فیل ہونے والے مضامین کے امتحان میں دوبارہ بیٹھنے کی فیس میں ہوشربا اضافہ کر دیا، جو پہلے 3900 روپے تھی، اب تین گنا سے بھی زائد ہو چکی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: زندگی بدلنے والی سبق آموز داستان
طلبہ کی احتجاج اور وائس چانسلر کی مداخلت
جب یہ معاملہ طلبہ تنظیم جمعیت کے سامنے آیا تو طلبہ میں تشویش کی لہر دوڑ گئی۔ انہوں نے پر امن احتجاج کا فیصلہ کیا، جو دیکھتے ہی دیکھتے ایک دھرنے کی شکل اختیار کر گیا۔ طلبہ کے احتجاج کا معاملہ جب پنجاب یونیورسٹی کے نئے وائس چانسلر ڈاکٹر محمد علی شاہ کے علم میں آیا تو انہوں نے فوری ایکشن لیتے ہوئے ڈاکٹر شہزاد سرور کو طلب کیا۔ انہوں نے فیس بڑھانے کے معاملے میں اعتماد میں نہ لینے پر حیرانگی کا اظہار کرتے ہوئے اضافے کو فوری واپس لینے کی ہدایت کی۔
یہ بھی پڑھیں: دنیا کی سب سے زیادہ سست الوجود قوم مصری ہیں، یہ پہلا عرب ملک تھا جہاں دوپہر کو باقاعدہ قیلولہ کیلئے سرکاری طور پر تین چار گھنٹے کا وقفہ دیا جاتا
طلبہ کے تحفظات اور مستقبل کے لیے اقدامات
طالب علموں نے یونیورسٹی کے وائس چانسلر کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا اور ڈپارٹمنٹ کے ڈین اور چیئرمین سے متعلق اپنے تحفظات اور شکایات بھی پیش کیں۔ ایف سی آئی ٹی کے طالب علموں کا کہنا ہے کہ ماضی میں یہ ادارہ سید منصور کی زیر قیادت بہترین انداز میں پھلتا پھولتا رہا، مگر اب زوال کے ذمہ داران کا تعین کرتے ہوئے فوری اقدامات کیے جائیں تاکہ طالب علموں کے مستقبل کو محفوظ بنایا جا سکے۔
مالی بوجھ اور غیر ذمہ دارانہ رویہ
طلبہ کا کہنا تھا کہ موجودہ ڈین اور چیئرمین نے اپنے غیر ذمہ دارانہ رویے کے باعث ادارے کی ساخت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ انتظامیہ کی جانب سے زائد فیسیں وصول کرنا ہرگز قبول نہیں کیا جائے گا۔