بیمار بچوں کی جگہ سکول میں پڑھنے والا روبوٹ تیار کر لیا گیا
بیمار بچوں کے لیے نیا روبوٹ
واشنگٹن (ڈیلی پاکستان آن لائن) ماہرین نے ایک ایسا چھوٹا روبوٹ تیار کیا ہے جو بیمار بچوں کو سکول اٹینڈ کرنے کے قابل بناتا ہے۔ امریکی نشریاتی ادارے سی این این کی ایک رپورٹ کے مطابق، کسی بھی بیمار بچے کے لیے محض بیماری ہی پریشان کن نہیں ہوتی بلکہ کلاس روم کے ماحول اور دوستوں سے دوری بھی اُس کی طبیعت میں بیزاری پیدا کرسکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان، ان کی بہنوں اور وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا پر دہشتگردی کا مقدمہ
روبوٹ کا تعارف: اے وی ون
ناویجین کمپنی نو آئسولیشن نے جو روبوٹ تیار کیا ہے اُسے اے وی ون کہتے ہیں۔ یہ روبوٹ کلاس روم میں غیر حاضر بچے کی جگہ لیتا ہے اور بیمار، گھر پر بیٹھے ہوئے بچے کی آنکھوں، کانوں اور آواز کا کردار ادا کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت کی مشہور کمپنی نے بنگلہ دیش کی بجلی کاٹ دی
ٹیکنالوجی کی خصوصیات
اے وی ون کسی انسان کا سر لگتا ہے، اور یہ 360 کے زاویے سے گھوم سکتا ہے۔ اس میں کیمرا، مائکروفون اور اسپیکر نصب ہیں۔ معلم اِسے کلاس روم میں رکھتا ہے اور گھر بیٹھا ہوا طالب علم ایک ایپ کے ذریعے اِسے کنٹرول کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ہم دوست نہیں، کونسی معروف اداکارہ ابھیشیک اور ایشوریا کی شادی میں مدعو نہ ہونے پر سخت ناراض ہوئیں؟
مکامل تجربه
گھر بیٹھا ہوا بچہ اس روبوٹ کے ذریعے کلاس روم میں سب کو دیکھ سکتا ہے، اُن سے بات کرسکتا ہے، اور اُنہیں سبق سے متعلق اپنی تیاری کے بارے میں بتاسکتا ہے۔ اگر طالب علم کسی بات پر ہاتھ اٹھانا چاہیے تو اس کے لیے روبوٹ کے سر پر ایک سُرخ بٹن موجود ہے جو روشن ہو جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس نے آئینی ترمیم کا مذاق اڑایا، محمود خان اچکزئی
عالمی پذیرائی
نو آئسولیشن کی مارکیٹنگ ڈائریکٹر فلارنس سالزبری کا کہنا ہے کہ 17 ممالک میں اے وی ون کے تین ہزار یونٹ کام کر رہے ہیں۔ جرمنی اور برطانیہ میں اس کا استعمال زیادہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت میں کمی
قیمت اور دستیابی
برطانیہ میں سکول اے وی ون 200 ڈالر ماہانہ کرائے پر حاصل کرسکتے ہیں۔ اس کی قیمت 4960 ڈالر ہے، جبکہ سالانہ ایڈیشنل سروس پیکیج 1045 ڈالر کا ہے۔ فلارنس کا کہنا ہے کہ یہ روبوٹ اس اعتبار سے منفرد ہے کہ یہ سماجی تعلقات کو زندہ رکھتا ہے۔
تعلیمی رابطے کو برقرار رکھنا
برطانیہ کے متعدد سکولوں میں جب کوئی طالب علم بیماری کے باعث غیر حاضر ہوتا ہے تو اس کی حاضری لگانے والے روبوٹ کو کلاس میٹ ساتھ رکھتے ہیں اور لنچ کے لیے بھی لے جاتے ہیں۔ بیماری کے باعث طویل مدت تک سکول سے غیر حاضر رہنے والے طلبہ کے لیے یہ روبوٹ رابطے برقرار رکھنے کا بہانہ نہیں، بلکہ نعمت کے مانند ہے کیونکہ اس سے بیزاری بھی دور ہوتی ہے۔