وفاقی کابینہ کا اجلاس دو مرتبہ تاخیر کا شکار ہونے کے بعد ملتوی کر دیا گیا

وفاقی کابینہ کا اجلاس ملتوی
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن ) وفاقی کابینہ کا اجلاس مسلسل دو مرتبہ تاخیر کا شکار ہونے کے بعد ملتوی کردیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: چین کے زرعی سائنسی شہر یانگ لنگ میں 300 کے قریب پاکستانی گریجویٹس کا خیرمقدم
اجلاس کی تاریخیں اور تاخیر
نجی ٹی وی جیونیوز کے مطابق گزشتہ رات بھی وفاقی کابینہ کا اجلاس رات کو طلب کیا گیا تھا تاہم اس میں بھی مسودے کی منظوری نہیں دی جاسکی تھی۔ کابینہ کا اجلاس ہفتے کی صبح 10 بجے طلب کیا گیا، لیکن اس میں وقت کی تبدیلی کرتے ہوئے اسے 12 بجے کردیا گیا۔ 12 بجے بھی اجلاس شروع نہ ہوا اور دوبارہ اجلاس کا وقت تبدیل کرکے اسے 2 بجے کردیا گیا، لیکن 2 بجے بھی اجلاس شروع نہ ہو سکا اور ملتوی کردیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: رشید ملک اور نعمان علیم RLK گروپ ITF ماسٹرز چیمپئن شپ کے سیمی فائنل میں پہنچ گئے
وزیر اعظم کی آمد اور آئینی ترمیم
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف کچھ دیر میں پارلیمنٹ ہاوس پہنچیں گے جہاں وہ ظہرانے میں شرکت کریں گے۔ ذرائع کا دعویٰ ہے کہ کابینہ اجلاس میں آئینی ترمیم کے مسودے کی منظوری کا امکان ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وکلاء کے تحفظ کیلئے ملک بھر میں خصوصی عدالتیں قائم، نوٹیفکیشن جاری
سینیٹ اور قومی اسمبلی کے اجلاس
دوسری جانب سینیٹ کا اجلاس صبح 11 بجے کے بجائے دوپہر ساڑھے 12 بجے ہو گا اور قومی اسمبلی کا اجلاس آج سہ پہر 3 بجے پھر ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: پیدائش کے فوری بعد بچوں کو لگنے والا وہ بیکٹیریا جو انہیں انفیکشن سے بچاتا ہے، سائنسدانوں کا دلچسپ انکشاف
بلاول بھٹو اور مولانا فضل الرحمان کی ملاقات
واضح رہے کہ بلاول بھٹو اور مولانا فضل الرحمان کی ایک اور ملاقات میں آئینی ترامیم پر وسیع اتفاق رائے نہیں ہو سکا ہے۔ چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری رات گئے مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کیلئے ان کی رہائش گاہ پہنچ گئے۔ دونوں رہنماؤں کے درمیان ایک گھنٹے تک ملاقات جاری رہی، جس دوران نوید قمر اور مرتضیٰ وہاب بھی بلاول بھٹو کے ہمراہ موجود تھے۔
مزید ملاقاتیں
اس سے قبل مسلم لیگ ن کے رہنما ڈپٹی وزیراعظم اسحاق ڈار اور پیپلز پارٹی کے سینیئر رہنما نوید قمر نے بھی مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی تھی۔ اس کے علاوہ بیرسٹر گوہر، حامد خان اور بیرسٹر علی ظفر پر مشتمل پی ٹی آئی کا وفد بھی مولانا کے گھر پہنچا تھا۔