آئینی ترمیم خفیہ طریقے سے لائی جارہی ہے، حصہ نہیں بنیں گے: اخترمینگل
سردار اختر مینگل کا بیان
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) سربراہ بلوچستان نیشنل پارٹی سردار اختر مینگل نے کہا ہے کہ آئینی ترمیم خفیہ طریقے سے لائی جارہی ہے اور وہ اس کا حصہ نہیں بنیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: آواز نیچی رکھیں: فیصل چودھری اور چیف الیکشن کمشنر کے درمیان سخت تکرار
میڈیا سے گفتگو
اسلام آباد میں مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سردار اختر مینگل کا کہنا تھا کہ آئین کوئی خفیہ دستاویز نہیں ہوتی، ہر شہری کا حق ہے کہ آئین میں ترامیم کے بارے میں آگاہ ہو۔ تمام سیاسی جماعتوں اور ان کے رہنماو¿ں کو بھی آگاہ ہونا چاہیے۔ سوال یہ ہے کہ ان ترامیم کا سربراہ کون ہے۔
یہ بھی پڑھیں: آئی سی سی ٹیسٹ پلیئرز رینکنگ، بابر اعظم کی 4 درجے تنزلی، کونسے نمبر پر چلے گئے
جمہوریت اور آئینی ترامیم
انہوں نے کہا کہ دنیا کے کسی بھی ملک میں ایسی جمہوریت نہیں ملے گی، جہاں پر جو بھی ڈکٹیٹر گزرے ہیں انہوں نے بھی ریفرنڈم کروایا۔ ایک ماہ سے ہنگامی صورتحال ہے اور آئینی ترامیم خفیہ طریقے سے لائی جارہی ہیں۔ ہم اس آئینی ترمیم کا حصہ نہیں بنیں گے اور زور زبردستی سے ہونے والی ترمیمات کا حصہ نہیں بنیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: الیکشن منصفانہ ہے ،ہار گیا تو شکست تسلیم کروں گا: ڈونلڈ ٹرمپ
مسودے کی شیئرنگ
اختر مینگل کا کہنا تھا کہ مسودہ مختلف اقساط میں شیئر ہورہا ہے۔ مشرف دور میں بھی گن پوائنٹ پر ہم نے مذاکرات نہیں کئے۔ ایسی کونسی ایمرجنسی ہے جس کی وجہ سے راتوں رات خفیہ ترمیم کی ضرورت پیش آئی؟ ایسی کونسی ترمیم ہے جسے عوام کے سامنے لانا حکمرانوں کے لئے باعث شرم ہے؟
یہ بھی پڑھیں: ایران کیلئے جاسوسی پر فوجی اہلکار سمیت 7 اسرائیلی شہری گرفتار
پارلیمنٹ کی صورتحال
سربراہ بی این پی نے کہا کہ پارلیمنٹ میں بیٹھے کسی رکن کی کوئی حیثیت نہیں۔ قاسم بزنجو اور اس کا بیٹا گزشتہ 5 دن سے غائب ہیں۔ سید احسان شاہ کو پارلیمنٹ لاجز میں یرغمال بنا کر ان کی بیوی کو مجبور کیا جا رہا ہے۔ اب سب کے لئے وقت آگیا ہے کہ وہ راستہ اختیار کریں جو میں نے اختیار کیا۔
ووٹ کی عزت
ان کا کہنا تھا کہ کیا یہی ووٹ کی عزت ہے؟ ہمارے نمائندگان اغوا کئے جا رہے ہیں۔ میں اپنے ممبران سے اظہار یکجہتی کے لئے وطن آیا ہوں۔ آئینی ترامیم کے لئے مجھ سے رابطہ کیا گیا، میں نے کہا کہ میں استعفیٰ دے چکا ہوں، ہمارے ممبران واپس آنے تک ترامیم کا حصہ نہیں بنیں گے، چاہے جنت کا راستہ دکھایا جائے۔ 73 کا آئین ہمارے لئے کچھ نہیں کرسکا، 26ویں ترمیم کو بھی دیکھ لیں گے۔