تین منٹ سے زیادہ گلے لگانے پر پابندی عائد ،حکمنامہ جاری
ڈیونیڈن ایئرپورٹ کی نئی ہدایات
ڈیونیڈن (ڈیلی پاکستان آن لائن) - جب بھی لوگ ریلوے سٹیشنز اور ایئرپورٹس پر اپنے پیاروں کو رخصت کرتے ہیں تو ایک جذباتی ماحول پیدا ہوتا ہے۔ اس موقع پر لوگ ایک دوسرے کے گلے ملتے ہیں جس سے جذباتی لمحات طویل ہو جاتے ہیں۔ اس صورت حال کو کنٹرول کرنے کے لئے اب تین منٹ کی حد مقرر کر دی گئی ہے۔ اب مسافروں سے کہا گیا ہے کہ وہ کار پارکنگ میں ایک دوسرے کو گلے ملیں۔
یہ بھی پڑھیں: سمجھتا ہوں بابر اعظم کو مشکل وقت میں چانس دینا چاہیے تھا، فخرزمان کا پی سی بی کے شوکاز نوٹس پر جواب
حفاظتی اقدامات
نیوزی لینڈ کے شہر ڈیونیڈن کے ایئرپورٹ کی انتظامیہ نے فیصلہ کیا کہ مسافروں کے الوداع کے لمحات کو زیادہ محدود کیا جائے تاکہ روانگی کے علاقے میں تاخیر نہ ہو۔ بورڈز لگائے گئے ہیں جن پر واضح طور پر درج ہے کہ کوئی بھی شخص کسی دوسرے کو تین منٹ سے زیادہ گلے نہ لگائے، اور یہ بہتر ہے کہ جذباتی لمحات کار پارکنگ میں گزارے جائیں۔
یہ بھی پڑھیں: خفیہ بینک اکاؤنٹس اور رقم کی واپسی کا کیس: ایف آئی اے اور ایف بی آر سے رپورٹ طلب
کمیونٹی کا ردعمل
ڈیونیڈن ایئرپورٹ کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ جذبات کو محسوس کرنے کے بجائے، لوگوں کو اپنے پرواز کے وقت کی اہمیت سمجھنی چاہیے۔ اس حکم کے اجرا پر سوشل میڈیا پر مختلف ردعمل سامنے آئے ہیں، کچھ لوگوں نے اس فیصلے کی حمایت کی جبکہ دیگر نے تنقید کی۔
یہ بھی پڑھیں: جے یو آئی کے مبینہ لاپتہ سینیٹر عبدالشکور پارلیمنٹ ہاؤس پہنچ گئے،کہاں غائب تھے؟صحافیوں کو بتا دیا
ایئرپورٹ کا نقطہ نظر
ڈیونیڈن ایئرپورٹ کے سی ای او ڈینیل ڈی بونو نے نیوزی لینڈ کے آر این زیڈ ریڈیو سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایئرپورٹس کے ڈپارچر لاؤنج اور ریلوے پلیٹ فارم جذبات کے اظہار کے مقامات ہیں۔ عام طور پر بیس سیکنڈ تک گلے ملنا بھی کافی ہوتا ہے۔
پارکنگ کی تفصیلات
انہوں نے وضاحت کی کہ یہ “بیماری” تیزی سے پھیلتی ہے یعنی ایک شخص گلے ملتا ہے، تو دوسروں کو بھی ایسا کرنے کی تحریک ملتی ہے۔ مزید یہ کہ ڈیونیڈن ایئرپورٹ کے سی ای او نے یہ بھی بتایا کہ پارکنگ ایریا میں پندرہ منٹ کا وزٹ مفت ہے، جہاں اسٹاف کو روز نئے اور حیران کن مناظر دیکھنے کو ملتے ہیں۔