آپ ترقی کر رہے ہیں تو زندہ ہیں نہیں کر رہے تو شمار بھی مُردوں میں کیا جا سکتا ہے، کامیابی کی خواہش ابھار کر اپنے لیے تحریک اور حوصلہ مہیا کر سکتے ہیں

مصنف کی معلومات
مصنف: ڈاکٹر وائن ڈبلیو ڈائر
ترجمہ: ریاض محمود انجم
قسط: 22
یہ بھی پڑھیں: گورنر کے پی فیصل کریم کنڈی کی وزیر خزانہ سے ملاقات، اہم امور پر تبادلہ خیال
ترقی بمقابلہ نالائقی
…… بطور تحریکی عوامل
اگر آپ اپنی مرضی اور خواہش کے مطابق اپنی زندگی میں خوشی اور کامیابی حاصل کرنا چاہتے ہیں تو پھر آپ کو 2 لوازات کے ذریعے حوصلہ اور تحریک حاصل ہو سکتی ہے۔ حوصلہ، امنگ، ولولہ اور تحریک کی سب سے عام قسم نالائقی یا عدم صلاحیت پر مبنی تحریک ہے جبکہ صحت مند اور مثبت تحریک اور حوصلہ افزائی کو ترقی اور صلاحیت پر مبنی تحریک و امنگ کہتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کہتے ہیں انگریز بہت دور کی سوچتا ہے، پْلوں کی تعمیر کا کام جاری ہی تھا کہ ریل گاڑیوں کی بوگیوں اور اسٹیم انجنوں کو ہندوستان پہنچانا شروع کردیا۔
زندگی کی تبدیلی
اگر آپ ایک خوردبین کے نیچے ایک چٹان رکھ دیں اور اسے غور سے دیکھیں تو آپ کو معلوم ہو گا کہ یہ کبھی بھی تبدیل نہیں ہوتی لیکن اگر آپ اسی خوردبین کے نیچے مونگا رکھ کر غور سے دیکھیں تو آپ کو معلوم ہو گا کہ یہ تبدیل ہونے کے علاوہ بڑھتا بھی رہتا ہے۔ آپ کس طرح سے یہ امتیاز کرتے ہیں کہ چٹان مردہ اور مونگا زندہ ہے؟ آپ ایک مردہ اور جاندار پھول کے درمیان کیسے فرق معلوم کرتے ہیں؟ اس کا طریقہ یہ ہے کہ جو چیز تبدیلی کے عمل سے گزرتی ہے اور نشوونما پاتی ہے، وہ زندہ اور جاندار ہے۔ یہ نظریہ نفسیاتی عالم پر بھی بالکل درست طور پر لاگو ہوتا ہے۔ اگر آپ ترقی کر رہے ہیں تو پھر آپ زندہ ہیں اور اگر آپ ترقی نہیں کر رہے تو آپ کا شمار بھی مُردوں میں کیا جا سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: برطانیہ نے 3 ایرانی شہریوں پر فرد جرم عائد کردی، انہیں کب اور کیوں پکڑا گیا تھا؟
اپنے آپ کو مضبوط کرنا
آپ اپنے وجود کے اندر موجود خامیوں اور نقائص کو درست کرنے کے ذریعے نہیں بلکہ ترقی اور کامیابی کی خواہش ابھار کر اپنے لیے تحریک اور حوصلہ مہیا کر سکتے ہیں۔ اگر آپ کو یہ ادراک اور آگہی ہو جاتی ہے تو آپ بہتر ترقی کر سکتے ہیں، اپنے آپ کو بہتر بنا سکتے ہیں اور زیادہ سے زیادہ عظمت حاصل کر سکتے ہیں تو پھر آپ کے لیے یہی کافی ہے۔ جب آپ اپنے لیے سستی، کاہلی اور غیرفعالیت کا انتخاب کرتے ہیں یا منفی وغیر تعمیری جذبات خود پر طاری کر لیتے ہیں تو پھر آپ اپنے لیے نالائقی اور شکست پر مبنی رویہ اپنانے کا فیصلہ کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بھارتی میڈیا کا پول کھل گیا، اپنے عوام کو اتنا بے وقوف بنایا کہ بالآخر بھارتی بھی بول پڑے
ترقی کی طرف روانگی
ترقی اور کامیابی پر مبنی تحریک اور ولولہ انگیزی سے مراد یہ ہے کہ آپ زیادہ سے زیادہ خوشی کے لیے زندگی بخش توانائی استعمال کریں اور اپنے آپ کی اصلاح کرنے کی کوشش نہ کریں کیونکہ آپ نے بہت غلطیاں کی ہیں یا پھر آپ بہت ہی نالائق ہیں۔ جب آپ ترقی اور کامیابی کو اپنی زندگی کے محرک کے لیے استعمال کرتے ہیں تو پھر آپ اپنی زندگی کے ”موجود لمحات“ کو استعمال کرنے میں مہارت حاصل کر لیتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا کا آسٹریلیا کا سرکاری دورہ، 14ویں سالانہ دفاعی و سلامتی مذاکرات میں شرکت
حالات کی وضاحت
مہارت سے مراد یہ ہے کہ آپ اپنی منزل اور قسمت کے متعلق خود فیصلہ کرتے ہیں۔ آپ حالات کے متعلق نہیں ڈھل جاتے بلکہ دنیا اور حالات کو اپنے مطابق ڈھال لیتے ہیں۔ اس ضمن میں جارج برنارڈشا "Mrs Warren's Profession" میں لکھتا ہے:
"عام طور پر لوگ حالات کو اپنی موجودہ زندگی کا ذمہ دار قرار دیتے ہیں۔ حالات میرے نزدیک قطعی اہمیت کے حامل نہیں ہیں۔ جو لوگ اس دنیا میں کامیابی حاصل کرتے ہیں، وہ صبح بیدار ہوتے ہیں اور اپنی مرضی کے مطابق حالات تلاش کرتے ہیں لیکن اگر وہ حالات تلاش نہیں کر سکتے تو وہ یہ حالات پیدا کر لیتے ہیں۔"
نوٹ
یہ کتاب ”بک ہوم“ نے شائع کی ہے (جملہ حقوق محفوظ ہیں) ادارے کا مصنف کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں۔