دوران آپریشن خاتون کے پیٹ میں رہ جانے والی قینچی 12سال بعد نکال لی گئی
سکم: خاتون کی حیران کن حالت
گنگٹوک(ڈیلی پاکستان آن لائن) بھارت کی ریاست سکم میں ایک خاتون نے مسلسل رہنے والی تکلیف سے نجات کے لیے اپینڈکس کا آپریشن کروایا، لیکن وہ ایک اور نہ ختم ہونے والی تکلیف کا شکار ہو گئی۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان کی رہائی امریکہ کی مرضی پر منحصر نہیں ہے، مفتاح اسماعیل
ایک دہائی کی تکلیف
انڈین میڈیا کے مطابق خاتون ایک دہائی سے زائد عرصے تک اس تکلیف میں مبتلا رہی اور کئی ڈاکٹر اس کی وجہ معلوم کرنے میں ناکام رہے۔
یہ بھی پڑھیں: چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے 28 اکتوبر کو فل کورٹ اجلاس بلا لیا
سرجیکل قینچی کا انکشاف
تاہم جب رواں ماہ کے شروع میں جب انکشاف ہوا تو اس نے انہیں اور ان کے خاندان کو حیران کر دیا، 45 سالہ خاتون کے پیٹ میں سرجیکل قینچی پائی گئی جو 2012 میں اپینڈکس کا آپریشن کرنے والے ڈاکٹروں نے چھوڑ دی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: تحریک انصاف: عمران خان کی رہائی اور اقتدار میں واپسی کے لیے احتجاج کا سلسلہ
درد کا سفر
خاتون کے شوہر نے بتایا کہ ان کا 2012 میں گنگٹوک کے سر تھوٹوب نمگیال میموریل ہسپتال میں آپریشن ہوا تھا اور اس کے بعد ان کے پیٹ میں مسلسل درد رہتا تھا۔ بہت سے ڈاکٹروں کو دکھایا جنہوں نے انہیں دوا دی، لیکن درد ختم نہیں ہوتا تھا۔ 8 اکتوبر کو وہ دوبارہ اسی ہسپتال گئیں اور ایکسرے سے پتہ چلا کہ ان کے پیٹ میں قینچی ہے۔
فوری سرجری اور موجودہ حالت
طبی ماہرین کی ایک ٹیم نے قینچی کو نکالنے کے لیے فوری طور پر سرجری کی اور کہا جاتا ہے کہ خاتون کی حالت مستحکم ہے اور وہ صحت یاب ہو رہی ہیں۔ جیسے ہی یہ خبر پھیلی تو اس نے لوگوں میں غم و غصے کو جنم دیا اور ریاست میں ہسپتال اور طبی حکام سے جواب دہی کا مطالبہ کیا گیا۔