26ویں آئینی ترمیم پر حکومت سے اب کوئی بڑا اختلاف نہیں رہا، مولانا فضل الرحمان

مولانا فضل الرحمان کی توجہ کا مرکز
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) 26ویں مجوزہ آئینی ترمیم کے حوالے سے مولانا فضل الرحمان اس وقت مرکز نگاہ ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پٹرولیم ڈیلرز نے ملک بھر میں تمام پٹرول پمپس بند کرنے کی دھمکی دے دی
آئینی ترمیمی بل پر بات چیت
اسلام آباد میں بلاول بھٹو کے ہمراہ گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی اور جے یوآئی نے آئینی ترمیمی بل پر اتفاق رائے کیا تھا۔ ترمیمی بل کے جن حصوں پر ہم نے اعتراض کیا، حکومت ان سے دستبردار ہوگئی۔ حکومت اور ہمارے درمیان بل کے حوالے سے بڑا متنازعہ نکتہ موجود نہیں، اکثر اختلافی اجزا اب تحلیل ہوچکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: توشہ خانہ ون کیس؛بانی پی ٹی آئی کی سزا کے خلاف اپیل پر سماعت 14نومبر تک ملتوی
پاکستان تحریک انصاف کی شمولیت
ہم نے پاکستان تحریک انصاف کو بھی مسلسل اعتماد میں لیے رکھا، حکومت سے مشاورت سے مسلسل آگاہ کیا۔ آئینی ترمیمی بل کا مسودہ جب ہماری طرف سے مکمل ہوا تو پی ٹی آئی کی قیادت نے خواہش ظاہر کی کہ ہم عمران خان سے ملاقات کرنا چاہتے ہیں تاکہ اتفاق رائے کو ان کی تائید حاصل ہوسکے۔
عمران خان سے ملاقات کی تفصیل
ان کا مزید کہنا تھا کہ آج پی ٹی آئی رہنماؤں کی عمران خان ملاقات ہوئی جس کی تفصیل انہوں نے پریس کانفرنس میں بیان کی۔ مجھ تک عمران خان کا جو پیغام پہنچایا گیا وہ ایک مثبت لب و لہجے کا پیغام تھا، پی ٹی آئی نے ایک دن مانگا ہے مجھ تک ان کا نقطہ نظر پہنچ جائے گا۔