جنوبی وزیرستان میں کالعدم ٹی ٹی پی کے دو گروپوں میں تصادم، مقامی کمانڈر سمیت 4 دہشت گرد ہلاک

جنوبی وزیرستان میں خیبر پختونخوا کے حالات
وانا(آئی این پی) خیبر پختونخوا کے ضلع جنوبی وزیرستان میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے دو دھڑوں کے درمیان شدید فائرنگ کے تبادلے میں ایک مقامی کمانڈر سمیت چار دہشت گرد مارے گئے۔
یہ بھی پڑھیں: ٹیکس ریٹ بڑھانے کے باوجود جائیداد کی خرید و فروخت پر صرف 33 ارب اضافی ٹیکس جمع ہوسکا
فائرنگ کا واقعہ
میڈیا رپورٹ کے مطابق ہلاک ہونے والے عسکریت پسندوں میں کمانڈر نیاز وزیر عرف عمر اور اس کے تین ساتھی شامل ہیں۔ ذرائع کے مطابق یہ تنازع اس وقت شروع ہوا جب حال ہی میں افغانستان سے پاکستان میں داخل ہونے والے کمانڈر منہاج بٹ نے فضل سرکی خیل وزیر کو نیاز وزیر کو ختم کرنے کا حکم دیا۔ یہ جھڑپ تحصیل برمل کے ناندرون اور نرگسائی پہاڑی علاقوں کے درمیان ہوئی، جو کہ سیکیورٹی فورسز، پولیس چوکیوں اور عام شہریوں پر حملوں کا مرکز بنا ہوا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کرپٹو کونسل کے سی ای او کی قائم مقام امریکی سفیر سے ملاقات، اب نوجوانوں پر سرمایہ کاری کا وقت ہے: بلال بن ثاقب
علاقائی تشویش
مقامی سیاسی رہنماں نے بڑھتے ہوئے تشدد اور متعدد ہلاکتوں پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ یہ تصادم ٹی ٹی پی کے اندر شدید تنا اور لڑائی کی نشاندہی کرتا ہے، جس کی وجہ سے کئی اہم کمانڈر ہلاک ہو چکے ہیں۔ کالعدم تنظیم کی جانب سے واقعے کے حوالے سے تاحال کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت کو جواب دینا ہوگا 26 نومبر کو گولی کیوں چلائی؟ بیرسٹر سیف
ایک اور واقعہ
ہفتہ کو ضلع لکی مروت کے علاقے تختی خیل میں عسکریت پسندوں اور مسلح دیہاتیوں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے کے بعد پولیس کے محکمہ انسداد دہشت گردی کے ساتھ بھی فائرنگ ہوئی، جس میں ایک عسکریت پسند کمانڈر ہلاک ہوا۔ پولیس نے عسکریت پسندوں کے خلاف کارروائی کی اور ایک زخمی دیہاتی کو ہسپتال منتقل کیا۔
پولیس کی کارروائی
فائرنگ کے تبادلے کے بعد پولیس کو علاقے کی تلاشی کے دوران ایک عسکریت پسند کمانڈر بلال کی لاش ملی، جسے سرائے نورنگ کے تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال منتقل کیا گیا۔