بانی پی ٹی آئی آئینی ترمیم کے بدلے این آر او حاصل کرنا چاہتے ہیں جو ملنا نہیں،عظمیٰ بخاری
وزیر اطلاعات پنجاب کا بیان
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیراطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی آئینی ترمیم کے بدلے این آر او حاصل کرنا چاہتے ہیں جو نہیں ملے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایک سال جیل میں رہنے کے باوجود ان کا ذہن انتشاری ٹولے کے سرغنہ والا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: قومی ذمہ داریوں کے باعث عاقب جاوید کا لاہور قلندرز کے ساتھ سفر ختم ہو گیا
پارلیمنٹ کی اہمیت
نجی ٹی وی چینل ایکسپریس نیوز کے مطابق، عظمیٰ بخاری نے اپنے بیان میں واضح کیا کہ پارلیمنٹ کے بنائے قوانین ہی انتظامی و ریاستی امور کو چلانے کے لیے ضروری ہیں۔ کسی اور ادارے کو آئین کی اپنی من پسند تشریح کا اختیار حاصل نہیں۔ موجودہ دور میں عدالتی اصلاحات اشد ضروری ہو چکی ہیں، اور آئینی عدالت کا قیام میثاق جمہوریت کے مطابق عمل میں لایا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کیا خراب پڑوسیوں کے تعلقات بھارت کو افغان طالبان کی طرف دھکیل رہے ہیں؟
میثاق جمہوریت کی پاسداری
وزیر اطلاعات پنجاب نے کہا کہ نوازشریف اور بینظیر بھٹو کے درمیان جو میثاق جمہوریت ہوا، آئینی ترمیم اسی کے تحت ہورہی ہیں۔ کل اڈیالہ جیل میں پی ٹی آئی کا وفد آئینی ترمیم پر بات چیت کے لئے گیا، جہاں بانی پی ٹی آئی نے 45 منٹ تک اپنی شکایات کا اظہار کیا۔ کل تک جو دوسروں کو اے سی اتروانے کی دھمکیاں دے رہا تھا، آج وہ اپنے ٹی وی بند ہونے کے شکوے کر رہا ہے۔
خطرات اور پی ٹی آئی کی حکمت عملی
عظمیٰ بخاری نے مزید کہا کہ بانی پی ٹی آئی آئینی ترمیم کے عوض این آر او حاصل کرنا چاہتے ہیں، جو کبھی نہیں ملے گا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ بانی پی ٹی آئی ملک میں ایک اور 9 مئی کا واقعہ چاہتے ہیں، مگر ہم ایسا ہونے نہیں دیں گے۔ انہوں نے واضح کیا کہ آئینی ترمیم پر اتفاق رائے اچھی بات ہے، لیکن پی ٹی آئی سے بات کرنا وقت کا ضیاع ہے۔