پی ٹی آئی کا 26 ویں آئینی ترمیم کیلئے ایک بار پھر ووٹ نہ دینے کا اعلان
تحریک انصاف کا 26 ویں آئینی ترمیم پر اعلان
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان تحریک انصاف نے 26 ویں آئینی ترمیم کیلئے ووٹ نہ دینے کا اعلان کردیا۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے زیر اہتمام وفاقی ٹیکس محتسب ڈاکٹر آصف محمود جاہ کی کتاب کی رونمائی
مولانا فضل الرحمان سے ملاقات
جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ ہم مولانا صاحب کے گھر آئے تھے، ہماری ملاقاتیں کافی عرصے سے جاری ہیں۔ مولانا نے بردباری کا مظاہرہ کیا، ہمارے دکھ درد کو سمجھا اور ہم مولانا فضل الرحمان کے تہہ دل سے مشکور ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سلیمان اور قاسم نے لندن میں پاکستان ہائی کمیشن میں ویزا کے لیے درخواست جمع کروا دی، علیمہ خان کا دعویٰ
حکومتی مسودے پر غور
انہوں نے کہا کہ ہم نے آج بھی حکومتی مسودہ پر غور کیا ہے، ہم ہر فیصلہ بانی پی ٹی آئی کے مشورے سے کرتے ہیں، چھبیسویں ترمیم پر مولانا کے کردار کی قدر کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: توشہ خانہ ون کیس؛بانی پی ٹی آئی کی سزا کے خلاف اپیل پر سماعت 14نومبر تک ملتوی
ووٹ نہ دینے کا فیصلہ
بیرسٹر گوہر نے اعلان کیا کہ تحریک انصاف 26 ویں ترمیم میں ووٹ نہیں دے گی لیکن پی ٹی آئی فلور پر جائے گی اور اپنا موقف بتائے گی مگر ووٹ نہیں کریں گے۔ مولانا ہمارے ساتھ رہے، ان کے معتقد ہیں۔ مولانا بالکل آزاد ہیں اور ان کے بل کی حمایت کرنے کو ہم سراہیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: صدر ٹرمپ کے غزہ جنگ کے خاتمے کو یقینی بنانے کے لیے 20 نکاتی منصوبے کا خیرمقدم کرتے ہیں، وزیراعظم شہباز شریف
مستقبل کے تعلقات
ان کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان سے مستقبل میں بھی ایسا ہی تعلق رہے گا۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور میں ٹرک کی موٹرسائیکل رکشہ کو ٹکر، 2خواتین سمیت 3 افراد جاں بحق
مولانا فضل الرحمان کی رائے
اس موقع پر مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھاکہ ہم نے مجموعی طور پر کالے سانپ کے دانت توڑ دیے، زہر نکال دیا ہے۔ پی ٹی آئی کو متن پر اعتراض نہیں۔ آئین قوم کا ہوتا ہے، ہم نے مل کر محنت کی لیکن ایک پارٹی کی اپنی کوشش ہوتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: صندوق سے ملنے والی خاتون کی لاش کی شناخت ہوگئی
پی ٹی آئی کا جائز احتجاج
انہوں نے کہا کہ سمجھتا ہوں پی ٹی آئی نے جائز احتجاج کیا ہے، جو پی ٹی آئی کے ساتھ ہوا، جو ان کے بانی کے ساتھ ہوا، ان کا اختلاف بنتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: آئی ایم ایف سے ایک ارب ڈالرز فنڈنگ کی باضابطہ درخواست کی ہے، محمد اورنگزیب کا بیان
بل میں تبدیلی
ان کا کہنا تھا کہ جو بل ہم نے مسترد کیا تھا، اس کو تبدیل کردیا گیا ہے۔ ہم نے لمبا عرصہ نمائش کے لئے تو نہیں گزارا، آئین پاکستان تب بنا جب بلوچستان اسمبلی کو توڑ دیا گیا تھا۔ ترمیم کے لئے کسی پارٹی پر جبر نہیں کرسکتے۔
کارکردگی اور سینیارٹی
ایک سوال کے جواب میں مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ سینیارٹی کے ساتھ کارکردگی کی بھی اپنی اہمیت ہوتی ہے۔








