فضل الرحمان نے بربادیوں کے امکانات کم کردیے ہیں، علامہ راجا ناصر عباس

مولانا فضل الرحمان کی کوششیں
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ سینیٹر علامہ راجا ناصر عباس نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان نے بربادیوں کے امکانات کم کردیے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد اور بیجنگ میں کیا تفصیلات طے ہورہی ہیں؟ صالح ظافر نے اہم انکشاف کر دیا
سینیٹ اجلاس میں خطاب
سینیٹ اجلاس سے خطاب میں علامہ راجا ناصر عباس نے کہا کہ کسی بھی کام کی نیت سب سے اہم ہوتی ہے، آئین کے اندر ترمیم پالیمنٹ کا حق ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہلی بار ترمیم تیزی سے کروانے کی کوشش کی گئی، شکوک و شبہات پیدا ہوئے، اس طرح سے تو آئینی ترامیم نہیں ہوتیں۔
یہ بھی پڑھیں: تقرریں اور تبادلے: بیوروکریسی کا راز
آئینی ترمیم کا طریقہ
سربراہ ایم ڈبلیو ایم نے مزید کہا کہ آئینی ترمیم ظلم کر کے، لوگوں کو اغوا کرکے کی جائے تو یہ کونسی ترمیم ہے؟ اگر کسی پر دباؤ ہے تو ہمیں اُس کا دفاع کرنا چاہیے۔ عوام کی مشکلات کےلیے ترامیم نہیں کی جاتی، کیوں اتنی جلدی ہے؟ اگر پی ٹی آئی ساتھ نہیں دے گی تو یہ ترامیم متنازع ہوجائے گی。
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل کے سابق وزیر اعظم نے غزہ میں نیتن یاہو کی کارروائیوں کو جنگی جرائم قرار دیدیا
آپس میں تعاون کا پیغام
علامہ راجا ناصر عباس نے یہ بھی کہا کہ ہم آپس میں بیٹھ سکتے ہیں، ایک دوسرے کو سلام کرتے ہیں، اعتماد کرتے ہیں، ہم چیخ رہے ہیں کہ لوگوں کو اٹھایا جارہا ہے، کوئی نہیں سنتا۔
یہ بھی پڑھیں: سینئر صحافی مجیب الرحمان شامی سے حاجی محمد اسلم کی ملاقات، کتاب ”بھنگو جاٹ قبیلہ تاریخ کے آئینے میں” پیش کی
ظلم کے بغیر ترمیم کی ضرورت
انہوں نے کہا کہ یہ کونسی ترمیم ہے جو ظلم سے کی جائے؟ ابھی ترامیم جو آئی ہیں اس پر اتفاق رائے ہوتا تو کسی کو اعتراض نہیں ہوتا۔ اختر مینگل یہاں آئے اور کہا میں اپنے بندوں کو ڈھونڈنے آیا ہوں۔
یہ بھی پڑھیں: عالمی برادری ایران اسرائیل جنگ بندی کے لیے فوری اقدامات کرے، وزیراعظم
پاکستان کی خاطر ترمیم
ایم ڈبلیو ایم سربراہ نے کہا کہ پاکستان کی خاطر ترمیم کریں، فرد واحد کے پیچھے نہ جائیں، مولانا فضل الرحمان نے بربادیوں کے امکانات کم کر دیے۔
شکریہ مولانا فضل الرحمان
ان کا کہنا تھا کہ ہم مولانا فضل الرحمان کا شکریہ ادا کرتے ہیں، انہوں نے سمجھداری کا کردار ادا کیا، اگر جے یو آئی سربراہ کو مزید وقت دیا جاتا تو اس میں مزید بہتری ہوتی۔