ناز و انداز سے کہتے ہیں کہ جینا ہوگا: نواز شریف نے شعر سنایا، مولانا فضل الرحمان نے تصحیح کر دی

اجلاس کا آغاز
اسلام آباد ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) قومی اسمبلی کے اجلاس میں مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف نے شعر سنایا اور جمیعت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے ان کی تصحیح کردی۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان نے بنگلہ دیش کے 1971 کے واقعات پر معافی اور معاوضے کے مطالبے کی خبروں پر رد عمل جاری کر دیا
تفصیلات
تفصیلات کے مطابق سینیٹ کے بعد 26 ویں آئینی ترمیم کی قومی اسمبلی سے منظوری کیلئے بلائے گئے قومی اسمبلی اجلاس میں خواجہ آصف کے خطاب کے بعد نواز شریف نے سپیکر سے بات کرنے کی اجازت طلب کی۔ سپیکر سے اجازت ملنے کے بعد نواز شریف نے کہا کہ خواجہ آصف کو ایک شعر دینا چاہتا تھا تا کہ وہ اپنی تقریر کے آخر میں پڑھ کر سناتے لیکن خواجہ آصف اپنی تقریر ختم کر چکے ہیں، مجھے اجازت ہو تو میں پڑھ دیتا ہوں۔ جو دکھ ہم نے عدلیہ کے ہاتھوں اٹھائے ہیں، عدلیہ کے کردار پر ایک شعر ہے۔ کہ ’ناز و انداز سے کہتے ہیں کہ جینا ہوگا، زہر بھی دیتے ہیں تو پینا ہوگا، جب میں پیتا ہوں تو کہتے ہیں کہ مرتا بھی نہیں، جب میں مرتا ہوں تو کہتے ہیں کہ جینا ہوگا‘۔
غلطی کی نشاندہی
شعر مکمل کرنے کے بعد مولانا فضل الرحمان نے مسکراتے ہوئے نواز شریف کی جانب سے پیش کیے گئے شعر میں غلطی کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف نے بروقت شعر سنایا ہے لیکن شعر سناتے ہوئے اس کے وزن سے متعلق احتیاط کرنی چاہیے۔ انہوں نے نواز شریف کی جانب سے پیش کیے گئے شعر میں غلطی کی نشاندہی اور درستگی کی۔