آئینی ترمیم سے عدلیہ میں سیاسی مداخلت کا راستہ ہموار ہوا: بیرسٹر سیف
پشاور میں سیاسی مداخلت کی نشاندہی
مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ آئینی ترمیم سے عدلیہ میں سیاسی مداخلت کا راستہ ہموار ہوا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عادل بازئی کے نام سے کمیشن میں جمع کرایا گیا بیان حلفی جعلی ہے، وکیل صفائی کے نااہلی کیس میں الیکشن کمیشن میں دلائل
غیر آئینی ترمیم کی مذمت
بیرسٹر سیف کا بیان: سینیٹ میں خیبرپختونخوا کی نمائندگی کے بغیر غیر آئینی ترمیم پاس کی گئی۔ ایک بڑے صوبے کی نمائندگی کے بغیر ترمیم سب سے بڑا سوالیہ نشان ہے۔
یہ بھی پڑھیں: گندم کے بقایاجات: وفاق اور صوبے کتنے ارب روپے کے نادہندہ ہیں؟ جان کر آپ کے ہوش ٹھکانے آ جائیں
آئینی معاملہ اور قانونی چارہ جوئی
انہوں نے کہا کہ اس آئینی معاملے کا حل متنازع ترمیم کے نتیجے میں بنائے گئے آئینی بینچز کے پاس بھی نہیں ہوگا۔ نامکمل پارلیمان سے ترمیم کرنا ایک ایسا عجوبہ ہے جو کسی کو سمجھ نہیں آ رہا۔
کے پی حکومت اس کی پرزور مذمت کرتی ہے اور قانونی چارہ جوئی بھی کرے گی۔
یہ بھی پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ کے کامیاب ہوتے ہی ایلون مسک کی دولت میں غیر معمولی اضافہ
دھمکی اور سیاسی مفادات
بیرسٹر سیف نے کہا کہ اگر چیف جسٹس کو سیاسی حکومت تعینات کرے تو انصاف کا جنازہ نکلنا ناگزیر ہے۔ آئینی ترمیم کے بعد عدلیہ میں فیصلے عوام کے بجائے سیاسی مفادات کی بنیاد پر ہوں گے، انصاف کو سیاسی ایجنڈے کے تابع کرنا آئین سے غداری ہے۔
لوٹوں کا حساب
صوبائی مشیر اطلاعات نے مزید کہا کہ پارٹی پالیسی کے برعکس آئینی ترمیم میں ووٹ دینے والوں کی نشاندہی کی جا رہی ہے۔ عوام اور پارٹی دونوں ان لوٹوں کا حساب لیں گے اور ضمیر فروشوں کو نشان عبرت بنائیں گے۔