حکومتی کوششیں رائیگاں، سنی اتحاد کونسل کا پارلیمانی کمیٹی میں شرکت سے پھر انکار

مذاکرات ناکام
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) چار رکنی کمیٹی کے سنی اتحاد کونسل سے مذاکرات ناکام ہوگئے ہیں اور سنی اتحاد کونسل نے پارلیمانی کمیٹی برائے چیف جسٹس تقرری میں شرکت کرنے سے انکار کردیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: تحریک انتشار کا اصل مقصد لاشیں گرانا تھا: وزیر اطلاعات کی حیران کن بات
اجلاس کی تفصیلات
نئے چیف جسٹس کی تعیناتی کے حوالے سے سپیکر چیمبر میں اجلاس ہوا، مذاکراتی عمل کے لیے سپیکر نے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹرگوہر کو بلایا۔
یہ بھی پڑھیں: جنرل ساحر شمشاد مرزا سے سری لنکن فضائیہ کے کمانڈر کی ملاقات
پی ٹی آئی کی شرکت کا انکار
4 رکنی کمیٹی نے پی ٹی آئی چیئرمین کو مشاورت کے لیے کمیٹی میں آنے کی درخواست کی تاہم بیرسٹرگوہر نے کمیٹی اجلاس میں شرکت سے معذرت کرلی۔
بیرسٹرگوہر کا کہنا تھا کہ ہماری سیاسی کمیٹی کا فیصلہ ہے کہ پارلیمانی کمیٹی میں شریک نہ ہوں۔
یہ بھی پڑھیں: صنعتی ماہرین نے سولر پینل کی قیمتوں میں اضافے کا اشارہ دے دیا
قومی اسمبلی کا اعلامیہ
بعد ازاں قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے اعلامیہ جاری کردیا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کے ساتھ مل کر کتنے ممالک نے بھارت پر سائبر حملہ کیا؟ بھارتی اخبار کا حیران کن دعویٰ
کمیٹی کی تشکیل
قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے مطابق سنی اتحاد کونسل کے ممبران نے آج کمیٹی کے اجلاس میں شرکت نہیں کی۔ کمیٹی نے احسن اقبال، رعنا انصار، راجہ پرویزاشرف اور کامران مرتضیٰ پر مشتمل ذیلی کمیٹی بنائی، ذیلی کمیٹی کو سنی اتحاد کونسل ممبران سے ملاقات کرکے انہیں اجلاس میں شرکت کے لیے قائل کرنے کو کہا گیا۔ ذیلی کمیٹی نے سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق سے میٹنگ کی درخواست کی۔
سپیکر کے چیمبر میں ملاقات
اعلامیے کے مطابق سپیکر کے چیمبر میں ہونے والی ملاقات میں سب کمیٹی کے ممبران اور بیرسٹرگوہر نے شرکت کی۔ سپیکر قومی اسمبلی اور کمیٹی کے ممبران نے سنی اتحاد کونسل کو کمیٹی میں شرکت کی دعوت دی۔ بیرسٹرگوہر نے بتایا کہ ان کی سیاسی کمیٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ کمیٹی کے اجلاسوں میں شرکت نہیں کریں گے۔