امریکی محکمہ خارجہ کا ڈاکٹر عافیہ کی رہائی سے متعلق خط پر بات کرنے سے گریز
ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی پر امریکی محکمہ خارجہ کا ردعمل
واشنگٹن(ڈیلی پاکستان آن لائن) ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی سے متعلق وزیراعظم شہباز شریف کے خط پر امریکی محکمہ خارجہ نے تبصرہ کرنے سے گریز کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں: حکومتی کوششیں رائیگاں، سنی اتحاد کونسل کا پارلیمانی کمیٹی میں شرکت سے پھر انکار
نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کی وضاحت
نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ ویدانت پٹیل نے میڈیا بریفنگ میں کہا کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کے بارے میں لکھے گئے حکومت پاکستان کے خط کے بارے میں سوال کیا گیا، جس پر انہوں نے جواب دیا کہ پاکستان اور امریکا کے درمیان نجی سفارتی رابطوں پر بات نہیں کروں گا۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور میں سموگ کے باعث جمعہ اور ہفتہ کو سکول، کالجز اور یونیورسٹیز بند کرنے کی تجویز
امریکی محکمہ انصاف سے معلومات حاصل کرنے کی ہدایت
انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر عافیہ کے کیس اور قید سے متعلق معلومات کیلئے امریکی محکمہ انصاف سے رجوع کیا جائے، یہ معاملہ بہتر طور پر محکمہ انصاف کی جانب سے بات کرنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ میں اپیل دائر کرنے کی فیس 10 لاکھ روپے کرنے کے دعووں پر “بھائیو، کبھی پڑھ بھی لیا کرو” کا مشورہ
توہین مذہب کے قوانین کی مخالفت
نائب ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان سمیت دنیا بھر میں توہین مذہب کے قوانین کی یکساں مخالفت کی جا رہی ہے، ایسے قوانین اظہار رائے کی آزادی، مذہب یا عقیدے کی آزادی سمیت انسانی حقوق، بنیادی آزادیوں کے استعمال کو خطرے میں ڈالتے ہیں۔
بھارتی انکوائری کمیٹی کی تحقیقات
نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے مزید کہا کہ سکھ رہنما کے قتل کی سازش میں بھارت کی انکوائری کمیٹی سے تحقیقات آگے بڑھانے کیلئے معلومات کا تبادلہ ہوا ہے، ان تحقیقات کے نتائج کی بنیاد پر احتساب دیکھنا چاہتے ہیں۔