حکومت کو ججز کی سکیورٹی کا معاملہ سنجیدگی سے لینا ہوگا،چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ نے وفاق اور صوبائی حکومت سے جواب طلب کرلیا

پشاور ہائیکورٹ کا سکیورٹی معاملے پر سرکاری جواب طلب

پشاور (ڈیلی پاکستان آن لائن) پشاور ہائیکورٹ نے عدالتوں اور ججز کی سکیورٹی سے متعلق درخواست پر صوبائی اور وفاقی حکومت سے جواب طلب کر لیا۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ حکومت کو ججز کی سکیورٹی کا معاملہ سنجیدگی سے لینا ہوگا، وفاق بھی سنجیدگی سے غور کرے، یہ ان کا بھی کام ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سوشل میڈیا پر ترجمان افواج پاکستان کے منفرد انداز کے چرچے، فوجی حکام کا بھارت کو جواب ٹاپ ٹرینڈ بن گیا

سماعت کی تفصیلات

نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق، پشاور ہائیکورٹ میں عدالتوں اور ججز کی سیکیورٹی سے متعلق کے پی بار کونسل کی درخواست پر سماعت ہوئی، چیف جسٹس اشتیاق ابراہیم اور جسٹس وقار احمد نے درخواست کی سماعت کی، ایڈووکیٹ جنرل کے پی اور ایڈیشنل اٹارنی جنرل عدالت میں پیش ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں: بنگلورو: 7 منزلہ زیر تعمیر عمارت منہدم، کئی مزدور پھنس گئے ، 1ہلاک

ایڈووکیٹ جنرل کا بیان

ایڈووکیٹ جنرل کے پی نے کہا کہ عدالت نے سکیورٹی پر 6 سوالات پوچھے تھے، آئی جی پی نے تفصیلی جواب جمع کرنے کے لئے 2 دن مانگے ہیں۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ایک کے بعد دوسرا واقعہ پیش آتا ہے، اب کیا کریں، ہم بندوقیں اٹھائیں کیا؟ حکومت کو ججز کی سکیورٹی کا معاملہ سنجیدگی سے لینا ہوگا، وفاق بھی سنجیدگی سے غور کرے، یہ ان کا بھی کام ہے۔

عدالت کا حکم اور آئندہ کی کارروائی

پشاور ہائیکورٹ نے عدالتوں اور ججز کی سکیورٹی پر تفصیلی رپورٹ جمع کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے صوبائی اور وفاقی حکومت سے جواب طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت 30 اکتوبر تک ملتوی کردی۔

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...