بجلی ہو نہ ہو، ادائیگی کرنا ہوگی، نیپرا نے کے الیکٹرک صارفین پر بم گرادیا

نیپرا کی کے الیکٹرک کے جنریشن ٹیرف کی منظوری

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے کے الیکٹرک کے آئندہ 7 سال کے جنریشن ٹیرف کی منظوری دے دی۔

کاپیسٹی پیمنٹ کی شرائط

بجلی استعمال ہو یا نہ ہو، کپیسٹی پیمنٹ کرنا پڑے گی۔ نیپرا نے کے الیکٹرک کی درخواست پر فیصلہ جاری کردیا ہے۔

جنریشن ٹیرف کی تفصیلات

کے الیکٹرک کے جنریشن ٹیرف ڈیزل پر 44 روپے 33 پیسے سے 50 روپے 75 پیسے فی یونٹ تک منظوری دی گئی ہے۔

اس کے علاوہ ایل این جی پر جنریشن ٹیرف 20 روپے 67 پیسے سے 41 روپے 75 پیسے فی یونٹ تک منظور کیا گیا ہے۔

فرنس آئل پر جنریشن ٹیرف 33 روپے 31 پیسے سے 34 روپے 64 پیسے فی یونٹ تک مقرر کیا گیا ہے جبکہ گیس پر فی یونٹ جنریشن ٹیرف 6 روپے 83 پیسے سے 9 روپے 62 پیسے تک مقرر کیا گیا ہے۔

کے الیکٹرک کا بیان

دوسری جانب کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ ادارے کے لئے ایک اہم سنگ میل ہے جس سے ادارہ اپنے جامع سرمایہ کاری پلان کو حاصل کرنے میں مثبت کردار ادا کرے گا۔ یہ منصوبہ کمپنی کی ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن میں ہونے والے نقصانات کو کم کرنے، اس کے کسٹمر بیس میں اضافے اور پاور یوٹیلیٹی کے بنیادی ڈھانچے کو موجودہ مطالبات اور مستقبل کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے کی جانے والی کوششوں پر مشتمل ہے۔

ریگولیٹری اتھارٹی کے ساتھ تعاون

کے الیکٹرک کے مطابق ادارہ نیپرا کی طرف سے جاری کردہ مکمل اور وسیع فیصلے کا جائزہ لے رہا ہے، کمپنی اس بات کو یقینی بنانے کے لئے ریگولیٹری اتھارٹی کے ساتھ سرگرم عمل ہے کہ یہ تبدیلیاں ایک مستحکم، پائیدار توانائی کے ماحولیاتی نظام کی تعمیر کے وژن کے مطابق ہوں۔

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...