راجہ خرم نواز کی الیکشن ٹریبونل کی درخواست پر فیصلہ محفوظ
الیکشن کمیشن میں راجہ خرم نواز کی درخواست
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) الیکشن کمیشن نے راجہ خرم نواز کی الیکشن ٹریبونل کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
یہ بھی پڑھیں: تحریک انصاف کا آئینی ترامیم کو عدالت میں چیلنج کرنے کا فیصلہ
سماعت کا آغاز
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق، الیکشن کمیشن میں راجہ خرم نواز کی الیکشن ٹریبونل تبدیلی کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں 4 رکنی بنچ نے سماعت کی۔ علی بخاری اور راجہ خرم نواز کے وکلا عدالت میں پیش ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: خیالات کے تبادلے سے نئے احساسات کی تخلیق: خود کی آزادی کا پہلا قدم
وکلا کے دلائل
وکیل علی بخاری نے کہا کہ پروسیڈنگ کیسے کی جانی ہے اس متعلق ایک پیراگراف پڑھنا چاہتا ہوں۔ ممبر کے پی نے کہا کہ میرے خیال سے تین چار مرتبہ یہ پڑھ چکے ہیں۔ چیف کمشنر نے کہا کہ نہیں نہیں، آپ پڑھیں جو پڑھنا چاہتے ہیں۔
وکیل علی بخاری نے وضاحت کی کہ جو ترمیم شدہ درخواست آئی ہے اس میں "بائسڈ" کی جگہ "اعتماد کا نہ ہونا" لکھا ہے، جس سے لفظ تبدیل کیا گیا ہے، جبکہ گراؤنڈز وہی ہیں جو پچھلی درخواست میں تھے۔ راجہ خرم نواز کے وکیل نے کہا کہ قانون مجھے اس سے نہیں روکتا کہ ہم درخواست میں ترمیم کریں۔ ان کی طرف سے کہا گیا کہ ہم نے غلط زبان استعمال کی، ان کو سسٹم پر یقین نہیں، ہمیں اسی سسٹم نے اختیار دیا ہے۔
وکیل علی بخاری نے مزید کہا کہ میرا خیال ہے یہ باتیں پہلے ہو چکی ہیں، کمیشن کا وقت ضائع کیا جارہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بشریٰ بی بی کی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کا امکان
کمیشن کے ریمارکس
ممبر کے پی نے کہا کہ آپ نے بھی تو پوری ججمنٹ یہاں پڑھی ہے۔ وکیل راجہ خرم نواز نے کہا کہ ہمارا حق ہے قانون فالو ہو، ہمیں انصاف ملے۔ ان کی جانب سے الیکشن کمیشن کے خلاف باتیں کی گئیں۔ چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ آپ علی بخاری کے وکیل کو سراہیں، آج وہ محدود رہے ہیں۔
فیصلہ محفوظ
راجہ خرم نواز کی الیکشن ٹریبونل تبدیلی کی درخواست پر الیکشن کمیشن نے فیصلہ محفوظ کرلیا۔