اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان سے وکلا کی ملاقاتوں کی یقین دہانی پر توہین عدالت کی درخواست نمٹادی
اسلام آباد ہائیکورٹ میں عمران خان کی قانونی صورتحال
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان سے وکلا کی ملاقات نہ کرانے کے معاملے پر ایڈووکیٹ جنرل کی یقین دہانی اور پی ٹی آئی وکلا کے اطمینان پر درخواست کو نمٹا دیا۔
سماعت کا پس منظر
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس اعجاز اسحاق نے عمران خان سے وکلا کی ملاقات نہ کرانے کے معاملے پر توہینِ عدالت کی درخواست کی سماعت کی۔ اس سلسلے میں پی ٹی آئی کے وکیل فیصل چودھری عدالت میں پیش ہوئے۔
وکلا کی ملاقات کا اجلاس
سماعت کے دوران فیصل چودھری نے بتایا کہ عدالت کی مہربانی سے انہیں اجازت ملی اور انہوں نے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی۔ انہوں نے کہا کہ جیل میں بانی پی ٹی آئی کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے۔
ایڈوکیٹ جنرل کا بیان
سماعت کے دوران ایڈوکیٹ جنرل نے کہا کہ جیل ملاقاتوں پر پابندی میں توسیع نہیں کی جائے گی اور عمران خان سے وکلا کی ملاقاتوں کے عدالتی حکم پر عملدرآمد کرایا جائے گا۔
عدالت کا فیصلہ
پی ٹی آئی وکلا کی جانب سے عمران خان کو سہولیات نہ ملنے کی شکایت پر عدالت نے کہا کہ کیس کے سکوپ سے باہر نہیں جاوں گا، آپ الگ درخواست دائر کریں۔ اس کے بعد عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل کی درخواست اور پی ٹی آئی وکلا کے مطمئن ہونے پر توہین عدالت کی درخواست نمٹادی۔