قیدی وینز پر حملہ پولیس نے خود کروایا ہے، شیخ وقاص اکرم
پی ٹی آئی رہنما کا الزام
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) پی ٹی آئی رہنما شیخ وقاص اکرم نے الزام لگایا ہے کہ قیدی وینز پر حملہ پولیس نے خود کروایا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: یونان کشتی حادثے کا مرکزی ملزم عثمان فرار ہو گیا، لیکن کیسے؟ حیران کن انکشاف
حملے کی تفصیلات
اے آر وائی نیوز کے مطابق اسلام آباد میں پولیس وینز پر حملے سے متعلق شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ ہمارے ورکرز کی ضمانت ہوگئی تھی لیکن دوسرے مقدمے میں گرفتاری ڈالی جارہی ہے۔ پولیس کارکنان کو اٹک جیل منتقل کررہی تھی، کہ پولیس نے فیصل ٹاؤن کے قریب گاڑیاں موڑ کر خود کارروائی کی۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی: سائٹ ٹاؤن میں مزید 14 بچوں کے ایچ آئی وی سے متاثر ہونے کا انکشاف
قیدی وینز کی حالت
شیخ وقاص اکرم نے الزام عائد کیا کہ قیدی وینز کھڑی کرکے متعلقہ ایس ایچ او شبیر تنولی نے وین کا شیشہ توڑا اور ہمارے کارکنان کو کہا گیا کہ یہاں سے فرار ہوجاؤ۔
یہ بھی پڑھیں: چہلم حضرت امام حسینؓ پر سندھ میں تعلیمی اداروں میں چھٹی کا اعلان
فرار کی کوششیں
پی ٹی آئی رہنما نے مزید کہا کہ ہمارے کارکنان فرار ہونے کے لیے تیار نہیں ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: لاپتہ شہری کی فیملی کے اکاؤنٹ میں 50 لاکھ روپے کی امدادی رقم منتقل، رسید اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیش
حملے کی نوعیت
واضح رہے کہ سنگجانی ٹول پلازہ پر نامعلوم افراد نے دہشتگردی کے مقدمات میں گرفتار پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ملزمان کی قیدی وینز پر حملہ کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں: برج خلیفہ میں پاکستان بمقابلہ بھارت کا شاندار مقابلہ: ویمنز ٹیمیں کل دبئی میں اتریں گی!
پولیس کی کارروائی
آئی جی اسلام آباد سید علی ناصر رضوی نے بتایا کہ سنگجانی ٹول پلازہ کے قریب 3 قیدی وینز پر حملہ کیا گیا، تاہم پولیس نے قیدیوں کو فرار کروانے کی کوشش ناکام بنا دی، تمام قیدیوں کو دوبارہ گرفتار کر لیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: خیبرپختونخوا کے مشہور سیاحتی مقامات کے لیے انٹری فیس لازم قرار
حملے کے ملزمان
سید علی ناصر رضوی نے بتایا کہ حملے کے بعد کچھ قیدی وین سے فرار ہوئے تھے، گاڑیوں پر حملہ کرنے والے ملزمان کی تعداد 18 سے 20 تھی، حملہ آوروں میں وزیر بہبود آبادی خیبر پختونخوا کا بیٹا بھی شامل ہے۔
گرفتاریاں
انہوں نے بتایا کہ 3 قیدی وینز میں 82 ملزمان موجود تھے جنہیں پیشی کے بعد اٹک منتقل کیا جا رہا تھا، حملے میں ملوث 4 ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔








