طالبہ سے مبینہ زیادتی کا غیرمصدقہ واقعہ، ڈیجیٹل میڈیا سے وابستہ 16 انفلوئنسرز گرفتار کر لیے گئے

لاہور میں طالبہ سے مبینہ زیادتی کی تفتیش
لاہور(ویب ڈیسک) نجی کالج میں طالبہ سے مبینہ زیادتی کے غیرمصدقہ واقعے کی تفتیش میں اہم پیشرفت ہوئی ہے اور پولیس نے 16 ڈیجیٹل میڈیا انفلوئنسر گرفتار کرلیے ۔
یہ بھی پڑھیں: منفرد اسلوب کے شاعر جون ایلیا کو دنیا سے رخصت ہوئے 22 برس بیت گئے
پولیس کی کارروائیاں
ڈی آئی جی عمران کشور کے مطابق پولیس نے سوشل میڈیا پرمہم چلانے والے 16 افراد گرفتار کرلیے ہیں، فیک نیوز پھیلانے والے 138اکاؤنٹس بلاک کروائے گئے ہیں جبکہ توڑپھوڑ اور تشدد میں 40 طلبہ ملوث تھے جن کی شناخت کرلی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسٹیٹ بینک نے ڈیجیٹل کرنسی کو قانونی قرار دینے کی تجویز دے دی
سوشل میڈیا پر جعلی مہم
جیونیوز کے مطابق ان کا کہنا تھاکہ سوشل میڈیا پرجعلی مہم چلاکر انتشارپھیلانے والوں کےخلاف کارروائی جاری ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب دھی رانی پروگرام: درخواستوں کی وصولی شروع، دولہا دلہن کو 1 لاکھ روپے ملیں گے
احتجاج اور تحقیقات
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں لاہور میں طالبہ سے مبینہ زیادتی کے واقعے پر غیر مصدقہ خبر وائرل ہوئی تھی جس کے بعد لاہور سمیت پنجاب کے کئی شہروں میں طلبہ نے احتجاج کیا تھا اور توڑ پھوڑ کی تھی۔
تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ
بعد ازاں تحقیقاتی کمیٹی بنائی گئی تھی جس کے مطابق کالج میں لڑکی سے زیادتی کا کوئی ثبوت نہیں ملا اور نہ ہی مبینہ زیادتی کا کوئی عینی شاہد ملا ہے، کمیٹی نے 28 کے قریب طلبہ اور طالبات کے انٹرویو کیے جس میں طلبہ اور طالبات نے بیان میں ادھر ادھر سے سننا بتایا۔