دوسروں کے کہنے پر کسی بھی چیز کو پسند یا ناپسند مت کیجیے، اپنے بدن کو پسندکرنے، اس کی حفاظت اور نگہداشت کا عزم کیجیے اور اپنے لیے قابل قدرقرار دیجیے

مصنف کی معلومات

مصنف: ڈاکٹر وائن ڈبلیو ڈائر
ترجمہ: ریاض محمود انجم
قسط: 29

یہ بھی پڑھیں: ڈی چوک میں صورتحال کشیدہ، میڈیا کو آپریشن ایریا چھوڑنے کی ہدایت

بدن کی خصوصیات اور تبدیلی

ممکن ہے کہ آپ کو اپنے بدن کی کچھ خصوصیات پسند نہ ہوں۔ اگر یہ خصوصیات آپ کے عضوہیں جنہیں تبدیل کیا جا سکتا ہے تو پھر ان کی تبدیلی بھی آپ کا ایک مقصد ہوسکتا ہے۔ اگر آپ کا معدہ بہت بڑا ہے یا آپ کے بالوں کا رنگ آپ کو پسند نہیں، تو پھر آپ کے بدن کی یہ اشکال ایسی ہیں جنہیں آپ نے اپنی ابتدائی زندگی ہی میں تسلیم کر لیا ہوتا ہے اور پھر آپ موجود لمحے میں ان کے متعلق نیا رویہ اور عادت اپناتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ایپل کو چین سے مینوفیکچرنگ کا صرف 10 فیصد باہر لے جانے میں ہی کتنے سال لگ جائیں گے؟

خود کی قبولیت

مزید برآں بدن کے جو عضو آپ کو پسند نہیں ہیں، مثلاً بہت زیادہ لمبی ٹانگیں یا بہت ہی چھوٹی چھوٹی آنکھیں، انہیں آپ ایک نئے زاویے اور نقطہ نظر سے دیکھ سکتے ہیں۔ کوئی بھی عضو بہت زیادہ بے ڈھنگا یا خوبصورت نہیں ہوتا اور آپ کی لمبی ٹانگیں، آپ کے سر پر بال ہونے یا نہ ہونے سے بدرجہا بہتر ہیں۔ دراصل آپ کے ذہن میں خوبصورتی کا وہ مفہوم ہے جو عمومی معاشرتی روئیے کے باعث عام ہو چکا ہے۔ دوسروں کے کہنے پر کسی بھی چیز کو پسند یا ناپسند مت کیجیے۔

یہ بھی پڑھیں: مودی سرکار کی ’’پراپیگنڈہ فیکٹریاں‘‘ سرگرم، صدر ٹرمپ کو نشانے پر لے لیا

اجتماعی دباؤ اور خود کی حفاظت

اپنے بدن کو پسندکرنے، اس کی حفاظت، دیکھ بھال اور نگہداشت کرنے کا عزم کیجیے اور اسے اپنے لیے قابل قدر اور پرکشش قرار دیجیے۔ آپ یہ فیصلہ کر سکتے ہیں کہ آپ کو کونسی چیز پسند ہے اور اپنے وجود اور ذات کو ناپسند کرنے پر مبنی رویہ ماضی کی گم گشتہ عادت بنا لیجیے۔

یہ بھی پڑھیں: دنیا کی معمر ترین شخصیت 115 سالہ خاتون نے طویل زندگی کا آسان راز بتا دیا

اجتماعی پیغامات کی حقیقت

آپ ایک انسان ہیں اور انسانوں سے بیشمار خوشبوئیں پھوٹتی ہیں، انسانوں سے بیشمار آوازیں ابھرتی ہیں اور قسم قسم کے بال پیدا ہوتے ہیں، لیکن معاشرہ اور صنعت، انسانی بدن کے اعضاء کے متعلق مخصوص قسم کے پیغامات بھیجتے ہیں۔ ان کی طرف سے بیان کردہ انسانی خصوصیات پر شرم وندامت محسوس کیجیے۔

یہ بھی پڑھیں: سٹیٹ لائف کا سرکاری ملازمین کے لئے تاحیات پنشن سکیم لانے کا فیصلہ

اشتہاری دباؤ

اگر آپ ٹی وی کے سامنے محض ایک گھنٹہ بیٹھتے ہیں تو پھر بھی اس پیغامات کی بھرمار آپ کی سمع خراشی کرتی رہتی ہے۔ روزانہ نشر ہونے والی اشتہاربازی آپ کو یہ بتاتی ہے کہ آپ کا منہ ٹھیک نہیں، آپ کی بغلیں، پاؤں، جلد میں سے بو آتی ہے۔ جو مصنوعات استعمال کریں اور ٹھیک ہو جائیں۔

یہ بھی پڑھیں: ٹک ٹاک بیوٹی انفلوئنسر لائیو سٹریم کے دوران قتل، وجہ سامنے آگئی

انتہا پسندی کی مثال

میں ایک ایسے 32 سالہ شخص کو جانتا ہوں جسے اپنے بدن کا کوئی بھی عضو پسند نہیں، اور وہ ان میں ہر وقت کیڑے ہی نکلتا رہتا ہے۔ اس شخص نے ایک ایسا رویہ اپنا لیا ہے کہ اس کے ہر عضو اور اس میں خارج ہونے والی ہر بو کو نفرت کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعلیٰ مریم نواز نے راولپنڈی میں نواز شریف فلائی اوور سمیت کئی ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح کردیا

خود کی اہمیت کا احساس

اگر یہ شخص اپنے بدن کے متعلق قطعی ایمانداری پر مبنی رویہ اور طرز عمل اپناتا اور اپنی ذات اور وجود سے نفرت کرنے پر مبنی عادات کو ترک کر دیتا تو وہ اپنے بدن اور اس میں پھوٹنے والے بیشمار خوشبوؤں سے لطف اندوز ہو سکتا۔

یہ بھی پڑھیں: یوکرین کا روس پر برطانوی ساختہ میزائل حملہ: سٹارم شیڈو میزائل کیا ہے اور یہ یوکرین کے لیے کیوں اہم ہے؟

اختتام

یہ شخص اپنے بدن سے پھوٹنے والی بوؤں کے متعلق دوسروں کو بھی بتانے کا خواہشمند نہیں لیکن پھر بھی کم از کم اسے اپنے بدن سے پھوٹنے والی بوؤں کو پسند کرنا چاہیے اور ان سے لطف اندوز ہونا چاہیے۔ اسے اپنے کو بتا دینا چاہیے کہ درحقیقت وہ ان خوشبوؤں/بدبوؤں کو پسند کرتا ہے اور ان کے باعث اسے کوئی شرم محسوس نہیں ہوتی۔ (جاری ہے)

نوٹ

یہ کتاب "بک ہوم" نے شائع کی ہے (جملہ حقوق محفوظ ہیں) ادارے کا مصنف کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...