بچ کے جنگل سے نکل آۓ تھے غیروں سے ضرور۔۔۔

نظم کی ابتدائی سطریں

عیب فطرت میں یہ ہرگز مری پایا نہ گیا
کر کے احسان کبھی مجھ سے جتایا نہ گیا

یہ بھی پڑھیں: جماعت اسلامی لاہور ڈمپر مافیا کے خلاف میدان میں آ گئی، پنجاب حکومت کو 7 روز کی ڈیڈ لائن دیدی

احساسات کی عکاسی

حالِ دل اپنا سناتا تو سناتا کس کو
خیریت پوچھنے میری کوئی آیا نہ گیا

یہ بھی پڑھیں: برطانیہ ’اجنبیوں کا جزیرہ‘ بن رہا ہے، کیئر اسٹارمر نے ایسا کیوں کہا؟

چمن کی نگہبانی

کیا کریں گے وہ نگہبانی چمن کی آخر
جن سے اک پھول کا پودا بھی لگایا نہ گیا

یہ بھی پڑھیں: ڈی چوک احتجاج کیس: پی ٹی آئی کے 140 سے زائد رہنماوں کی حفاظتی اور راہداری ضمانت منظور

باپ کی کمائی

باپ کی اپنی کمائی تو لٹا ڈالی مگر
خود کمایا تو پھر اِک پیسہ لٹایا نہ گیا

یہ بھی پڑھیں: پی ٹی اے نے تین کمپنیوں کو وی پی این سروسز کے کلاس لائسنس جاری کر دیے

غیروں اور اپنوں کی باتیں

بچ کے جنگل سے نکل آۓ تھے غیروں سے ضرور
اپنے والوں سے مگر خود کو بچایا نہ گیا

یہ بھی پڑھیں: ایوب خان اقتدار چھوڑنے پر مجبور ہو گئے تو قومی اسمبلی کے سپیکر فضل القادر چودھری کی بجائے چیف آف آرمی سٹاف جنرل یحییٰ خان کو بلا کر چارج دیدیا

کھانے کی تقسیم

خود تو کھاتے رہے وہ مرغ مسلم لیکن
بس پڑوسی کو ہی اِک لقمہ کھلایا نہ گیا

یہ بھی پڑھیں: بھارت سے جنگ میں جہازوں کے گرنے کے واقعات دیکھے، لاہور کے شہری طیاروں کی لڑائی اس طرح دیکھتے جیسے پتنگوں کے پیچ لڑائے جا رہے ہوں

زندگی کے تجربات

عمر بھر دیکھ مرے شمس و قمر ساتھ رہے
اسکی دیوار کا سر سے مرے سایا نہ گیا

لالٹین کی قدر

لالٹین آج مری قدر نہیں ہے لیکن
یہ بھی اک سچ ہے مرا کام بھلایا نہ گیا

کلام : مجاہد لالٹین الٰہ آبادی (بھارت)

Categories: شاعری

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...