بچ کے جنگل سے نکل آۓ تھے غیروں سے ضرور۔۔۔

نظم کی ابتدائی سطریں
عیب فطرت میں یہ ہرگز مری پایا نہ گیا
کر کے احسان کبھی مجھ سے جتایا نہ گیا
یہ بھی پڑھیں: شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی پھیپھڑوں کی بیماری کی حالت
احساسات کی عکاسی
حالِ دل اپنا سناتا تو سناتا کس کو
خیریت پوچھنے میری کوئی آیا نہ گیا
یہ بھی پڑھیں: بارشیں 10 ستمبر تک جاری رہنے کا امکان، سندھ، بلوچستان اور جنوبی پنجاب میں اربن فلڈنگ کا الرٹ جاری
چمن کی نگہبانی
کیا کریں گے وہ نگہبانی چمن کی آخر
جن سے اک پھول کا پودا بھی لگایا نہ گیا
یہ بھی پڑھیں: 167 ملین ڈالر کی لاٹری جیتنے والا شخص چند دنوں بعد جیل جا پہنچا
باپ کی کمائی
باپ کی اپنی کمائی تو لٹا ڈالی مگر
خود کمایا تو پھر اِک پیسہ لٹایا نہ گیا
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کو سونے کی کان ریکو ڈک کیلئے 5 ارب ڈالر کی غیر ملکی سرمایہ کاری کی پیشکش
غیروں اور اپنوں کی باتیں
بچ کے جنگل سے نکل آۓ تھے غیروں سے ضرور
اپنے والوں سے مگر خود کو بچایا نہ گیا
یہ بھی پڑھیں: نہ تو افواج پاکستان کے لیے حمایت مانگی گئی اور نہ ہی عمران خان کو ڈیل آفر کی گئی، کامران شاہد کے ذرائع کے حوالے سے دعویٰ
کھانے کی تقسیم
خود تو کھاتے رہے وہ مرغ مسلم لیکن
بس پڑوسی کو ہی اِک لقمہ کھلایا نہ گیا
یہ بھی پڑھیں: روزانہ 8 گلاس پانی اور باقاعدگی سے ورزش، کاجول نے 50 سال کی عمر میں جوان دکھنے کا راز بتادیا۔
زندگی کے تجربات
عمر بھر دیکھ مرے شمس و قمر ساتھ رہے
اسکی دیوار کا سر سے مرے سایا نہ گیا
لالٹین کی قدر
لالٹین آج مری قدر نہیں ہے لیکن
یہ بھی اک سچ ہے مرا کام بھلایا نہ گیا
کلام : مجاہد لالٹین الٰہ آبادی (بھارت)