ای پی این ایس کا حکومت پنجاب کی جانب سے پیپرا رولز میں ترمیم پر شدید تشویش کا اظہار
آل پاکستان نیوز پیپرز سوسائٹی کی تشویش
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) اے پی این ایس (آل پاکستان نیوز پیپرز سوسائٹی) نے حکومت پنجاب کی جانب سے پیپرا رولز میں ترمیم کے تحت اخبارات میں ٹینڈر اشتہارات کی بندش پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سلمان نے ایشوریا کا کندھا فریکچر کیا، مجھے ملازم نے بچایا، سابقہ گرل فرینڈ سومی علی نے الزام لگا دیا
اخبارات کی مالی مشکلات
اے پی این ایس نے اس ترمیم کو پنجاب میں پہلے سے مالی مشکلات کا شکار اخبارات کے لیے انتہائی نقصان دہ قرار دیا ہے، جس سے صوبے بھر کے درمیانے اور علاقائی اخبارات کے بند ہونے اور ہزاروں صحافیوں اور اخبار کارکنوں کی بے روزگاری کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: محمد رضوان سابق کپتان سرفراز احمد اور معین خان کا ریکارڈ توڑنے کے قریب
اجلاس کی تفصیلات
پنجاب کمیٹی کے چیئرمین جمیل اطہر قاضی کی زیرصدارت ہونے والے اجلاس میں اس مسئلے پر تفصیلی غور کیا گیا۔ کمیٹی نے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف سے مطالبہ کیا کہ وہ اس ترمیم کو فوری طور پر واپس لیں تاکہ اخباری صنعت کو بند ہونے اور بے روزگاری سے بچایا جاسکے۔
یہ بھی پڑھیں: علی امین گنڈا پور جس کنٹینر سے اسلام آباد پہنچے، وہ اب کہاں ہے؟ حیران کن انکشاف
معاشی اثرات
اجلاس میں یہ بات نوٹ کی گئی کہ اس ترمیم سے نہ صرف اخبارات کی معیشت پر برا اثر پڑے گا بلکہ سرکاری خریداری کے عمل میں شفافیت بھی متاثر ہوگی۔ شرکاء کو بتایا گیا کہ اگرچہ وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری نے اس ترمیم کو واپس لینے کی یقین دہانی کرائی تھی، مگر ابھی تک یہ ترمیم واپس نہیں لی گئی، جس کی وجہ سے اخبارات شدید مالی بحران سے دوچار ہیں.
یہ بھی پڑھیں: ویلڈن! شاباش! قوم کو آپ پر فخر ہے! وزیر داخلہ محسن نقوی پولیس اور ایف سی جوانوں کا حوصلہ بڑھانے ڈی چوک پہنچ گئے
مشترکہ ایکشن کمیٹی کا قیام
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اس مسئلے کے حل کے لیے سی پی این ای اور پی ایف یو جے سمیت دیگر صحافتی تنظیموں پر مشتمل ایک مشترکہ ایکشن کمیٹی تشکیل دی جائے گی۔ اگر حکومت پنجاب نے ترمیم واپس نہ لی تو قانونی چارہ جوئی کے ساتھ ساتھ تمام دستیاب فورمز پر بھرپور احتجاج کیا جائے گا۔
اجلاس کے شرکاء
اجلاس میں جمیل اطہر قاضی، عرفان اشرف (جنگ)، عمران رضا (ڈان)، محمد فاروق (پاکستان)، شیخ فرقان (خبریں)، صفدر علی خان (سرزمین)، اویس رازی (طاقت)، محسن ممتاز (آفتاب)، عمران اطہر قاضی (تجارت) اور عرفان اطہر قاضی (جرأت) نے شرکت کی۔