پنجاب الیکشن ٹریبونلز کی تشکیل کا فیصلہ چیلنج،پی ٹی آئی نے نظر ثانی اپیل دائر کردی
پی ٹی آئی کا لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ چیلنج
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان تحریک انصاف نے پنجاب الیکشن ٹریبونلز کی تشکیل کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا۔
یہ بھی پڑھیں: متوازی ہاکی ایسوسی ایشن بنانیوالوں پر10 سال کی پابندی
نئے فیصلے کی نظر ثانی کی درخواست
سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی سلمان اکرم راجہ نے سپریم کورٹ کے 30 ستمبر کے فیصلے پر نظر ثانی اپیل دائر کردی۔ درخواست گزار کی جانب سے کہا گیا ہے کہ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ اور چیف الیکشن کمشنر کے درمیان ملاقات الیکشن ٹریبونلز کی تبدیلی کی وجہ نہیں بن سکتی۔
یہ بھی پڑھیں: 27ویں آئینی ترمیم کا بھی پہلے کی طرح مقابلہ کریں گے: بیرسٹر گوہر
الیکشن ٹریبونلز کے ججز کی تعیناتی
درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ الیکشن ٹریبونل کا جج کون ہوگا یہ فیصلہ چیف جسٹس کا اختیار ہے۔ سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں کہا گیا کہ چار اپریل کو لاہور ہائیکورٹ رجسٹرار نے چھ الیکشن ٹریبونلز کو نوٹیفائی کیا۔
یہ بھی پڑھیں: صوابی میں موسیقی کے پروگرام پر فائرنگ، 2 افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے
چیف الیکشن کمشنر کی ملاقات کا اثر
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ اور چیف الیکشن کمشنر کی ملاقات کے بعد الیکشن ٹریبونلز کیلئے حاضر سروس ججز کے نام واپس ہوگئے۔ درخواست میں استدعا کی گئی کہ سپریم کورٹ کے 30 ستمبر کے فیصلے پر نظر ثانی کی جائے۔
یہ بھی پڑھیں: گورنر کے پی فیصل کریم کنڈی کی وزیر خزانہ سے ملاقات، اہم امور پر تبادلہ خیال
سپریم کورٹ کا فیصلہ
یاد رہے کہ 30 ستمبر کو سپریم کورٹ نے پنجاب میں الیکشن ٹریبونلز کی تشکیل سے متعلق لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیا تھا۔ سپریم کورٹ کے پانچ رکنی لارجر بینچ نے متفقہ فیصلہ جاری کیا۔
عدالتی متن میں محتاط رویہ
عدالت نے کہا کہ ہائی کورٹ کے جج نے چیف الیکشن کمشنر اور چیف جسٹس کی ملاقات نہ ہونے کو مدنظر نہیں رکھا۔ اگر ملاقات نہ ہونا مدنظر رکھتے تو ایسا فیصلہ نہ کیا جاتا۔ عدالتی فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ تنازع جب آئینی اداروں کے مابین ہو تو محتاط رویہ اپنانا چاہئے، لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ بطور عدالتی نظیر کسی فورم پر پیش نہیں کیا جا سکتا۔