بنگلا دیشی صدر کو برطرف کرنے کی مہم زور پکڑنے لگی
بنگلا دیش میں صدر کے خلاف برطرفی کی مہم
ڈھاکا (ڈیلی پاکستان آن لائن) بنگلا دیش میں صدر کو برطرف کرنے کی مہم زور پکڑنے لگی۔
یہ بھی پڑھیں: قائمہ کمیٹی اجلاس کے دوران سخت سوالات پر آئی جی اسلام آباد برہم، تلخ جملوں کا تبادلہ
صدر کی حیثیت
محمد شہاب الدین کو بنگلا دیشی پارلیمنٹ نے 2023ء میں حسینہ واجد کے دورِ حکومت میں صدر منتخب کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: مجوزہ نئی قانون سازی 26ویں آئینی ترمیم کی توہین، عدالت میں چیلنج کریں گے، مولانا فضل الرحمان
حکومتی موقف
حکومتی پریس ایڈوائزر کا کہنا ہے کہ صدر کی برطرفی کے لئے کوئی بھی فیصلہ سیاسی اتفاقِ رائے پر مبنی ہو گا۔ ترجمان نے کہا کہ بنگلا دیشی صدر کی برطرفی سے متعلق مشاورت جاری ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سابق برطانوی فوجی پر جاسوسی کا الزام: “میں ایران کی انٹیلی جنس کو برطانیہ میں بے نقاب کرنا چاہتا تھا”
چھاتر لیگ پر پابندی
واضح رہے کہ کچھ روز قبل بنگلا دیش کی حکومت نے سابق وزیرِ اعظم شیخ حسینہ واجد کی پارٹی کے طلبہ ونگ چھاتر لیگ پر پابندی لگا دی تھی۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق، بنگلا دیشی حکومت نے چھاتر لیگ کو دہشت گرد تنظیم قرار دیا تھا۔
انسدادِ دہشت گردی ایکٹ
میڈیا رپورٹس کے مطابق، بنگلا دیشی حکومت نے انسدادِ دہشت گردی ایکٹ کے تحت عوامی لیگ کے طلبہ ونگ پر پابندی لگائی تھی۔