بنگلا دیشی صدر کو برطرف کرنے کی مہم زور پکڑنے لگی
بنگلا دیش میں صدر کے خلاف برطرفی کی مہم
ڈھاکا (ڈیلی پاکستان آن لائن) بنگلا دیش میں صدر کو برطرف کرنے کی مہم زور پکڑنے لگی۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت اور بنگلہ دیش کے درمیان ہونے والی وائٹ بال سیریز 2026 تک موخر
صدر کی حیثیت
محمد شہاب الدین کو بنگلا دیشی پارلیمنٹ نے 2023ء میں حسینہ واجد کے دورِ حکومت میں صدر منتخب کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: دھی رانی پروگرام: 2755 درخواستیں منظور، ہدف 5000 کر دیا: صوبائی وزیر سہیل شوکت بٹ
حکومتی موقف
حکومتی پریس ایڈوائزر کا کہنا ہے کہ صدر کی برطرفی کے لئے کوئی بھی فیصلہ سیاسی اتفاقِ رائے پر مبنی ہو گا۔ ترجمان نے کہا کہ بنگلا دیشی صدر کی برطرفی سے متعلق مشاورت جاری ہے۔
یہ بھی پڑھیں: فخر زمان کیلئے مسائل بڑھ گئے، ایک اور پریشان کن خبر
چھاتر لیگ پر پابندی
واضح رہے کہ کچھ روز قبل بنگلا دیش کی حکومت نے سابق وزیرِ اعظم شیخ حسینہ واجد کی پارٹی کے طلبہ ونگ چھاتر لیگ پر پابندی لگا دی تھی۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق، بنگلا دیشی حکومت نے چھاتر لیگ کو دہشت گرد تنظیم قرار دیا تھا۔
انسدادِ دہشت گردی ایکٹ
میڈیا رپورٹس کے مطابق، بنگلا دیشی حکومت نے انسدادِ دہشت گردی ایکٹ کے تحت عوامی لیگ کے طلبہ ونگ پر پابندی لگائی تھی۔








