بنگلا دیشی صدر کو برطرف کرنے کی مہم زور پکڑنے لگی

بنگلا دیش میں صدر کے خلاف برطرفی کی مہم
ڈھاکا (ڈیلی پاکستان آن لائن) بنگلا دیش میں صدر کو برطرف کرنے کی مہم زور پکڑنے لگی۔
یہ بھی پڑھیں: وزیر اعلیٰ مریم نواز نے شر پسند عناصر کی سرکوبی اور عوام کے جان و مال کے تحفظ کیلئے مؤثر اقدامات کا حکم دیدیا
صدر کی حیثیت
محمد شہاب الدین کو بنگلا دیشی پارلیمنٹ نے 2023ء میں حسینہ واجد کے دورِ حکومت میں صدر منتخب کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: شام: دمشق کے گرجا گھر میں خودکش دھماکا، 15 افراد ہلاک
حکومتی موقف
حکومتی پریس ایڈوائزر کا کہنا ہے کہ صدر کی برطرفی کے لئے کوئی بھی فیصلہ سیاسی اتفاقِ رائے پر مبنی ہو گا۔ ترجمان نے کہا کہ بنگلا دیشی صدر کی برطرفی سے متعلق مشاورت جاری ہے۔
یہ بھی پڑھیں: نان فائلرز پر سوشل میڈیا پر بنی میمز کا ایوان میں ذکر، پیپلزپارٹی کے رکن قومی اسمبلی نے ’’طنز کے تیر‘‘ بھی چلا دیئے
چھاتر لیگ پر پابندی
واضح رہے کہ کچھ روز قبل بنگلا دیش کی حکومت نے سابق وزیرِ اعظم شیخ حسینہ واجد کی پارٹی کے طلبہ ونگ چھاتر لیگ پر پابندی لگا دی تھی۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق، بنگلا دیشی حکومت نے چھاتر لیگ کو دہشت گرد تنظیم قرار دیا تھا۔
انسدادِ دہشت گردی ایکٹ
میڈیا رپورٹس کے مطابق، بنگلا دیشی حکومت نے انسدادِ دہشت گردی ایکٹ کے تحت عوامی لیگ کے طلبہ ونگ پر پابندی لگائی تھی۔