بزرگ میاں بیوی کو بیٹے کی گھر میں موجود لاش کا چار دن تک پتہ نہ چل سکا

بھارت میں بزرگ میاں بیوی کی دل خراش کہانی
حیدرآباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) میں ایک دل دہلا دینے والا واقعہ پیش آیا، جہاں ایک بزرگ میاں بیوی کو اپنے بیٹے کی موت کا علم چار دن بعد ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: مختلف محکموں میں کرپشن، وزیراعلیٰ پنجاب نے بھی اعتراف کرلیا
واقعے کی تفصیلات
این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق، یہ سانحہ بھارت کی ریاست حیدرآباد کی نابینا افراد کے لیے مخصوص کالونی میں پیش آیا۔ واقعے کا پتہ اس وقت چلا جب پڑوسیوں نے قریبی فلیٹ سے ناخوش گوار بُو محسوس کی۔ اس کے بعد انہوں نے پولیس سے رابطہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب بھر میں تمام تعلیمی ادارے 2 دن بند رہیں گے، نوٹی فیکیشن جاری
میاں بیوی کی شناخت
آئی اے این ایس کے مطابق، بزرگ میاں بیوی، کلووا رامانا اور ان کی اہلیہ شانتی کماری، اپنے چھوٹے بیٹے پرامود کے ساتھ ایک کرائے کے فلیٹ میں رہتے تھے۔
ان کے 30 سالہ بیٹے کی اہلیہ سے علیحدگی کے بعد ان کی دو بیٹیاں بھی ان کے ساتھ نہیں رہتی تھیں۔ پرامود مبینہ طور پر الکوحل کے عادی تھے۔
یہ بھی پڑھیں: پاک بھارت جنگ کے باعث فواد خان کی متاثر ہونے والی بھارتی فلم ریلیز کے لیے تیار
پولیس کی تفتیش
ناگول پولیس اسٹیشن کے ہیڈ آفیشل سوریا نائیک نے بتایا کہ کلووا رامانا اور شانتی کماری کی عمریں 60 برس سے زیادہ ہیں۔ وہ اپنے بیٹے پرامود کو کھانے اور پانی کے لیے آواز دیتے رہے لیکن انہیں کوئی جواب نہیں ملا۔
ان کی آواز کی دھیما ہونے کی وجہ سے پڑوسی بھی ان کی طرف متوجہ نہیں ہو سکے۔
یہ بھی پڑھیں: فوڈ سیفٹی ٹیموں کا ناقص گھی سپلائی کرنے والی فیکٹری کے خلاف آپریشن، 81ہزار کلو بناسپتی گھی تلف
ریسکیو اور بعد کی کارروائی
پولیس کا کہنا ہے کہ جب وہ فلیٹ میں پہنچے تو بزرگ میاں بیوی نیم بے ہوشی کی حالت میں تھے۔ انہیں فوری طور پر ریسکیو کر کے کھانا اور پانی فراہم کیا گیا۔
سوریا نائیک نے مزید بتایا کہ پرامود کی موت شاید چار یا پانچ روز قبل نیند کی حالت میں ہوئی ہے۔ اب ان کی لاش پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دی گئی ہے۔
میاں بیوی کی نئی رہائش
اس افسوسناک واقعے کے بعد، کلووا رامانا اور شانتی کماری کو اسی شہر میں رہنے والے اپنے بڑے بیٹے پرادیپ کے گھر منتقل کر دیا گیا ہے۔