وہ عادات جو آپ کی شخصیت کے معیار پر پورا نہیں اترتیں، انکی اصلاح خوشگوار اور مسرت انگیز کام ہو سکتا ہے، خود کو بے وقعت سمجھنے کی کوئی وجہ نہیں

مصنف اور مترجم کی معلومات

مصنف: ڈاکٹر وائن ڈبلیو ڈائر
ترجمہ: ریاض محمود انجم
قسط: 32

یہ بھی پڑھیں: ایران اور اسرائیل کے درمیان ویسا ہی معاہدہ ہوگا جیسا پاکستان اور بھارت کے درمیان کرایا، ڈونلڈ ٹرمپ

کامیابی اور خود اعتمادی

اپنی مرضی اور خواہش کے مطابق کامیابی اور خوشی حاصل کرنے کی صلاحیت آپ کے دماغ میں موجود تمام تصورات اور خیالات پر لاگو ہوتی ہے۔ آپ اپنی مرضی اور خواہش کے مطابق معاشرتی طور پر شائستہ، مہذب اور ملنسار ہو سکتے ہیں۔ اگر آپ اپنے معاشرتی روئیے کو پسند نہیں کرتے تو آپ اپنے روئیے کو اپنی مرضی کے مطابق تبدیل بھی کر سکتے ہیں اور اپنی قدروقیمت کے علاوہ اپنی اہمیت بھی قائم اور برقرار رکھ سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: مرحوم عرفان صدیقی کی رسم قل ادا کر دی گئی، مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کی بڑی تعداد کی اجتماعی دعا میں شرکت

فنی صلاحیتوں کی اہمیت

اسی طرح آپ کی فنکارانہ، موسیقارانہ صلاحیتیں اور کھیلوں یا فنی مہارتوں میں دلچسپی، آپ کی اپنی مرضی اور خواہش کا نتیجہ ہونا چاہیے اور آپ کی اہمیت اور قدروقیمت بالکل علیٰحدہ حیثیت کی حامل ہونی چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی میں 6 سالہ بچے کے ساتھ بدفعلی، 2ملزم گرفتار

عادات کی اصلاح

آپ کی وہ عادات جو آپ کی شخصیت کے معیار پر پورا نہیں اترتیں، ان کی اصلاح آپ کے لیے ایک خوشگوار اور مسرت انگیز کام ہو سکتا ہے۔ اس ضمن میں خود کو کم اہم اور بے وقعت سمجھنے کی کوئی وجہ نہیں ہے۔ صرف بات یہ ہے کہ آپ میں کچھ عادات ایسی موجود ہیں جن میں اصلاح اور بہتری درکار ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت میں بینک کی وائی فائی آئی ڈی ’’ پاکستان زندہ باد ‘‘ کے نام سے تبدیل، یہ سب کیسے ہوا ؟ جانیے

خود کو کمتر سمجھنے کے رویے

اپنے وجود کو کمتر، حقیر اور غیراہم سمجھنے پر مبنی روئیے کی متعدد اقسام موجود ہیں اور شاید یہ بھی ممکن ہے کہ آپ ایسی عادات اور رویوں میں مبتلا ہوں جن کی وجہ سے آپ کی ذات حقیر اور غیراہم ثابت ہوتی ہو۔ ذیل میں اس قسم کے رویوں اور عادات کی چند مثالیں درج ہیں جو خود اپنی ذات سے انکار اور استرداد کے زمرے میں شامل ہیں:

یہ بھی پڑھیں: فرید احمد نے ڈی جی پی آر کا چارج سنبھال لیا، دفتری معاملات پر بریفنگ، سیکرٹری اطلاعات سے ملاقات

تعارف اور توجیحات

  • دوسروں کی طرف سے تعریف و توصیف سے انکار (”اوہ یہ تو پرانی بات ہے“..... ”درحقیقت مجھ میں تو کوئی قابلیت نہیں، یہ میری خوش قسمتی ہے“)
  • اپنی جاذب شخصیت کے بارے میں بہانے تراشنا (”یہ صرف میرے حجام کا کمال ہے کہ میرے بال اچھے لگ رہے ہیں“)
  • کارنامے کا سہرا دوسروں کے سر باندھ دینا (”خدا کا شکر ہے لیکن میں ’فلاں‘ کے بغیر کچھ بھی نہیں ہوں“)
  • نظریات اور احساسات دیگر لوگوں سے منسوب کرنا (”میرا شوہر یہ کہتا ہے“)
  • اپنے خیالات کی تصدیق دوسروں سے کرانا (”جان من! کیا یہ صحیح نہیں ہے؟“)
  • چیزیں اس لیے نہ خریدنا کہ آپ خود کو مستحق نہیں سمجھتے۔
  • بے وقوفی یا گھٹیا نام استعمال کرنا۔
  • تحفے کو معمولی سمجھنا۔
  • اپنے لیے تحفے پر شک کرنا۔
  • دوست کی ملاقات کو ترس کا نام دینا۔

نوٹ

یہ کتاب ”بک ہوم“ نے شائع کی ہے (جملہ حقوق محفوظ ہیں)۔ ادارے کا مصنف کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...