ایمان اور یقین کا معجزہ: نواب کی بیٹی کی زندگی کا حیرت انگیز واقعہ
1992 کا ایک حیرت انگیز واقعہ: نواب خاندان کی بیٹی کا زہر سے معجزانہ علاج
1992 کی بات ہے، ایک گورنر، جو ایک معزز نواب خاندان سے تعلق رکھتے تھے، کی بیٹی کو زہر دے دیا گیا۔ یہ حادثہ پورے خاندان کے لیے ایک بڑا سانحہ تھا۔ ڈاکٹرز نے معائنے کے بعد مایوس کن خبر دی کہ زہر کا اثر اس قدر خطرناک ہے کہ ان کی بیٹی کے بچنے کی کوئی امید نہیں ہے۔ خاندان کے تمام افراد سکتے میں آ گئے، دعائیں ہونے لگیں اور گھر میں سوگ کی کیفیت چھا گئی۔
یہ بھی پڑھیں: سابق ہیڈکوچ مکی آرتھر کا گیری کرسٹن کے استعفیٰ پر ردعمل آ گیا
ایک 12 سالہ بچے کا یقین
اسی دوران ایک حیرت انگیز بات ہوئی۔ ایک 12 سالہ بچہ، جو وہاں موجود تھا، نے بڑی اعتماد کے ساتھ کہا کہ وہ گورنر کی بیٹی کا علاج کر سکتا ہے۔ سب نے اسے حیرت سے دیکھا اور اس کی بات کو سنجیدگی سے نہیں لیا۔ لیکن بچے کے پختہ یقین اور اعتماد نے گورنر کو سوچنے پر مجبور کر دیا۔ آخر کار، گورنر نے اس معصوم بچے پر بھروسہ کرتے ہوئے اسے اپنی بیٹی کے کمرے میں جانے کی اجازت دے دی۔
یہ بھی پڑھیں: اساتذہ کرام کو سلام: مریم نواز نے کہا کہ اساتذہ معاشرے کے حقیقی معمار ہیں
کمرے میں سناٹا اور سب کی بےچینی
بچہ کمرے میں داخل ہوا اور دروازہ بند کر دیا۔ کمرے میں سناٹا چھا گیا، اور سب باہر موجود لوگ دم سادھے انتظار کرنے لگے۔ کچھ دیر تک کمرے کے اندر سے کوئی آواز نہ آئی، اور خاندان کے افراد کی بے چینی بڑھتی جا رہی تھی۔ وہ حیران تھے کہ یہ کم عمر بچہ آخر کیا کر سکتا ہے جو ماہر ڈاکٹرز بھی نہ کر سکے؟
یہ بھی پڑھیں: مریم نواز کی طبیعت ناسازی سے متعلق سوال پر علی امین گنڈاپور نے کیا کہا؟ جانیے
معجزانہ صحتیابی اور سب کی حیرت
کچھ وقت کے بعد اچانک کمرے کے اندر سے نواب کی بیٹی کی آواز سنائی دی۔ یہ آواز سن کر سب کا دل دھڑکنے لگا، اور وہ تیزی سے کمرے کی جانب دوڑے۔ جب انہوں نے دروازہ کھولا اور اندر کا منظر دیکھا تو ان کی حیرت کی انتہا نہ رہی۔ ان کی بیٹی اپنے بستر پر بیٹھی تھی، بالکل تندرست، اور اس کے چہرے پر مسکراہٹ تھی۔
گورنر اور خاندان کے افراد نے سکون کا سانس لیا، لیکن ان کے چہروں پر حیرانی کے آثار واضح تھے۔ نواب نے فوراً اس بچے کی طرف رخ کیا اور پوچھا، "بیٹے، یہ کیسے ممکن ہوا؟ تم نے کیا کیا؟" بچہ مسکراتے ہوئے بولا، "میں نے اس کا یقین بحال کیا کہ وہ صحتیاب ہو سکتی ہے۔ بعض اوقات مثبت سوچ اور ایمان ہماری زندگی میں ایسے کرشمے دکھا دیتے ہیں جنہیں سمجھنا مشکل ہوتا ہے۔"
ایک سبق آموز واقعہ
گورنر اور خاندان کے افراد نے اس واقعے کو ایک معجزہ قرار دیا اور اس بچے کی سمجھداری، دلیری اور یقین کی قوت کو بہت سراہا۔ یہ واقعہ ان کے دلوں میں ایک خاص جگہ بنا گیا، اور انہوں نے یہ سیکھا کہ بعض اوقات انسان کے اندر کا یقین اور مثبت سوچ بھی زہر کا تریاق بن سکتی ہے۔