روتے بچوں کے ساتھ جنگل میں رات گزارنے والی عورت اوروہاں سے گزرتا امیرجنات کا کافلہ خوفناک کہانی

یہ کہانی ایک گاؤں کی ہے جس کے قریب ایک وسیع اور گھنا جنگل تھا۔ لوگ اس جنگل کے بارے میں کہتے تھے کہ وہاں رات کے وقت جنات اور بھوتوں کا بسیرا ہوتا ہے، اور کوئی بھی شخص رات کے وقت وہاں جانے کی ہمت نہیں کرتا تھا۔ مگر ایک دن، ایک غریب عورت زہرہ، اپنے دو چھوٹے بچوں کے ساتھ، اس جنگل میں رات گزارنے کا فیصلہ کرتی ہے۔ زہرہ کا خاندان مالی مشکلات میں تھا اور اسے اپنے بچوں کے لیے کچھ کھانے کا بندوبست کرنا تھا۔

زہرہ اور اس کی بچیاں، جو بہت چھوٹی تھیں، رات کے وقت جنگل میں داخل ہوئیں۔ چاند کی ہلکی روشنی اور جنگل کی خاموشی نے ماحول کو خوفناک بنا دیا۔ زہرہ نے سوچا کہ اگر وہ جنگل میں رات گزار لیں تو صبح جلد ہی کسی چیز کی تلاش میں نکل جائیں گی۔ جیسے ہی وہ ایک کھلی جگہ پر بیٹھیں، زہرہ نے اپنی بچیوں کو تسلی دینے کی کوشش کی۔

لیکن جیسے جیسے رات گزرنے لگی، جنگل میں عجیب آوازیں سنائی دینے لگیں۔ بچے خوف سے کانپ رہے تھے، اور زہرہ ان کے خوف کو کم کرنے کی کوشش کر رہی تھی۔ "بس تھوڑی دیر کی بات ہے، صبح آ جائے گی،" وہ کہتی رہی۔ مگر جنگل میں سنسنی خیز خاموشی اور پھر اچانک آنے والی آوازوں نے ان کے دلوں میں خوف بٹھا دیا۔

اسی رات، ایک امیر شخص فیصل اپنے گھوڑے پر جنگل کے راستے سے گزرا۔ وہ ایک شکار پر آیا تھا، مگر جیسے ہی اس نے دور سے رونے کی آواز سنی، وہ حیران ہو گیا۔ اس نے سوچا کہ شاید کسی کو مدد کی ضرورت ہے، لہذا وہ اپنے گھوڑے کو تیز کرتا ہے اور آواز کی طرف بڑھتا ہے۔

جب فیصل وہاں پہنچا تو اس نے دیکھا کہ زہرہ اپنے بچوں کے ساتھ بیٹھی ہے۔ وہ ڈر کے مارے کانپ رہی تھی، اور اس کی بچیاں بھی خوف سے روتی ہوئی نظر آ رہی تھیں۔ فیصل نے زہرہ سے پوچھا، "کیا آپ ٹھیک ہیں؟ کیا آپ کو مدد کی ضرورت ہے؟" زہرہ نے اسے اپنی صورتحال بتائی کہ وہ جنگل میں رات گزارنے آئی ہیں اور اب ان کے پاس واپس جانے کا راستہ نہیں ہے۔

فیصل نے سوچا کہ وہ ان کی مدد کر سکتا ہے، لیکن اچانک ہوا کا ایک جھونکا آیا اور جنگل کی خاموشی کو توڑ دیا۔ پھر، جنگل میں عجیب سی آوازیں سنائی دینے لگیں۔ زہرہ اور فیصل نے دیکھا کہ کچھ سایے ان کی طرف بڑھ رہے ہیں، جن کی شکلیں خوفناک تھیں۔ یہ جنات تھے، جو ان کی روحوں کی تلاش میں نکلے تھے۔

جنات نے آ کر کہا، "ہمیں تمہاری روح کی ضرورت ہے۔ تمہاری مایوسی اور خوف نے ہمیں متوجہ کیا ہے۔" زہرہ نے بچوں کو اپنے گلے سے لگایا اور کہا، "ہماری روحیں نہیں، ہماری محبت اور امید ہیں۔" فیصل نے اس کی بات کی حمایت کی اور کہا، "ہماری قوت اور محبت ہی ہمیں بچا سکتی ہے۔"

جنات نے ان کی باتیں سنیں اور کچھ لمحوں کے بعد، وہ واپس چلے گئے۔ زہرہ اور فیصل نے ایک دوسرے کی مدد کرنے کا عہد کیا۔ جب صبح ہوئی تو زہرہ نے فیصل کا شکریہ ادا کیا، اور وہ اپنے بچوں کے ساتھ گاؤں کی طرف روانہ ہوئی۔

اس رات کے بعد، زہرہ نے کبھی بھی جنگل کی طرف جانے کا ارادہ نہیں کیا۔ فیصل نے بھی یہ سوچا کہ دولت اور طاقت کا اصل معنی اپنی مدد کرنے والوں کے ساتھ مل کر چلنا ہے۔ یہ واقعہ ہمیشہ ان کے دلوں میں ایک سبق کے طور پر زندہ رہا کہ محبت اور امید کی طاقت ہر خوف کو شکست دے سکتی ہے۔

یہ کہانی ہمیں یہ سکھاتی ہے کہ زندگی کے خوفناک لمحات میں بھی، اگر ہم ایک دوسرے کا ساتھ دیں اور محبت کے ساتھ پیش آئیں تو ہم ہر مشکل کا سامنا کر سکتے ہیں۔ زہرہ اور فیصل کی دوستی نے ثابت کر دیا کہ انسانیت کی طاقت ہر طرح کے خوف سے زیادہ بڑی ہوتی ہے۔

Categories: Stories

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...