مغرور شہزادی کی حقیقت: جب غرور کا بت ٹوٹا اور عشق کا چراغ روشن ہوا
یہ کہانی ایک مغرور شہزادی کی ہے جسے اپنی خوبصورتی، مال و دولت، اور خاندانی رتبے پر بہت ناز تھا۔ شہزادی کو لگتا تھا کہ دنیا میں اس سے بہتر کوئی نہیں اور اس کے سامنے سب کو جھکنا چاہیے۔ اس کا غرور اتنا زیادہ تھا کہ کسی عام آدمی کو تو وہ اپنے قریب بھی آنے نہ دیتی۔ وہ سمجھتی تھی کہ محبت، عاجزی، اور احترام جیسے جذبات عام لوگوں کے لیے ہیں، اور وہ تو ان سب سے اعلیٰ مقام پر ہے۔
ایک دن ایک فقیر شہزادی کے محل کے قریب آیا اور دعائیں دینے لگا۔ فقیر کے چہرے پر ایک عجیب سکون اور آنکھوں میں گہرائی تھی۔ وہ فقیر شہزادی سے کہتا کہ غرور اور تکبر انسان کی زندگی کو برباد کر دیتا ہے، اور حقیقی خوشی عاجزی اور خدمت میں ہے۔ شہزادی اس فقیر کی باتوں کو مذاق میں لے لیتی اور اپنے غرور میں مست رہتی۔ اسے یہ فقیر ایک معمولی بھکاری کے سوا کچھ نہیں لگتا تھا۔
کچھ دن بعد محل میں مالیاتی بحران کا سامنا ہوا، جس کے سبب شہزادی کی ساری دولت اور رتبہ خطرے میں پڑ گیا۔ اچانک اس کے اطراف کے لوگ بھی اسے چھوڑ کر جانے لگے، اور شہزادی اپنے عظیم محل میں تنہا رہ گئی۔ وہ اس صدمے کو برداشت نہیں کر پا رہی تھی کیونکہ اس نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا کہ اس کا غرور ایک دن یوں خاک میں مل جائے گا۔
اس موقع پر وہی فقیر دوبارہ اس کے سامنے آیا اور اسے اپنی مدد کی پیشکش کی۔ شہزادی پہلے تو اسے قبول کرنے میں ہچکچائی مگر پھر مجبوری میں اس کے ساتھ چل پڑی۔ فقیر نے اسے نہ صرف کھانا اور رہنے کی جگہ دی بلکہ اسے زندگی کا حقیقی مقصد بھی سمجھانے لگا۔ اس نے اسے بتایا کہ دنیا میں دولت اور حسن سب فانی ہیں، اصل عظمت عاجزی اور محبت میں ہے۔
آہستہ آہستہ شہزادی کے دل میں تبدیلی آنے لگی۔ اس نے محسوس کیا کہ فقیر کے ساتھ رہ کر اس کے دل میں محبت اور عاجزی کے جذبات پیدا ہو رہے ہیں۔ اسے احساس ہوا کہ زندگی میں سکون اور خوشی غرور اور تکبر سے نہیں بلکہ دل کی سچائی اور محبت سے ملتی ہے۔ اس نے اپنے ماضی کے غرور پر ندامت محسوس کی اور اس سے توبہ کر لی۔
وقت کے ساتھ شہزادی اور فقیر کے درمیان محبت نے جنم لیا، اور انہوں نے شادی کر لی۔ دونوں نے مل کر زندگی کے باقی ایام عاجزی، محبت اور لوگوں کی خدمت میں گزارنے کا فیصلہ کیا۔ اس کہانی نے ہر اس شخص کو ایک عظیم سبق دیا جو غرور اور تکبر میں مبتلا ہے کہ حقیقی عظمت صرف عاجزی اور محبت میں ہے، اور دنیا کی ہر چیز فانی ہے۔