گوگل کے جرمانے کی رقم پوری دنیا کی آمدن سے بھی زیادہ: ’اس قدر رقم کے لیے کوئی الفاظ نہیں‘
روس کی ایک عدالت نے یو ٹیوب پر ملک کے سرکاری میڈیا چینلز پر پابندی لگانے کی وجہ سے گوگل پر جرمانہ عائد کیا ہے۔ اس فیصلے کی حیران کن بات جرمانے کی رقم ہے جو گوگل کی اپنی مالیت سے زیادہ ہونے کے ساتھ ساتھ پوری دنیا کی مجموعی آمدن سے بھی زیادہ ہے۔
اس جرمانے کا حجم اتنا زیادہ ہے کہ تاس خبر رساں ایجنسی کے مطابق کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوو نے اعتراف کیا ہے کہ اتنی رقم کے لیے ان کے پاس کوئی لفظ موجود نہیں ہے۔ تاہم انھوں نے گوگل کی انتظامیہ پر زور دیا کہ وہ اس معاملے پر توجہ دیں۔
روسی عدالت کے فیصلے کے مطابق دو انڈیسلیون روبل کا جرمانہ بنتا ہے یعنی دو کے بعد 36 صفر۔ ڈالر کے حساب سے دیکھا جائے تو یہ رقم بنتی ہے: 20,000,000,000,000,000,000,000,000,000,000,000
واضح رہے کہ گوگل دنیا کی امیر ترین کمپنیوں میں سے ایک ہے۔ تاہم یہ جرمانہ گوگل کی اپنی مالیت، جو دو کھرب ڈالر سے زیادہ بتائی جاتی ہے، سے بھی کئی گنا زیادہ ہے۔
یہی نہیں، یہ جرمانہ پوری دنیا کی مجموعی آمدن سے بھی زیادہ ہے۔ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ، آئی ایم ایف، کے تخمینے کے مطابق دنیا کا جی ڈی پی 110 ٹریلیئن ڈالر ہے۔
تاس خبررساں ایجنسی کے مطابق اس جرمانے کے حجم کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ اس میں مسلسل اضافہ بھی ہوتا جا رہا ہے۔
گوگل کی جانب سے اب تک اس عدالتی فیصلے پر کوئی بیان نہیں دیا گیا۔ دوسری جانب Uses in Urdu کی جانب سے بیان دینے کی درخواست پر بھی جواب نہیں دیا گیا۔
روس کے سرکاری میڈیا چینل آر بی سی کے مطابق گوگل پر یہ جرمانہ اس لیے عائد کیا گیا کیونکہ یو ٹیوب نے روس کے 17 سرکاری چینلز پر پابندی لگائی ہے جو گوگل کی ہی ملکیت ہے۔
یہ معاملہ چار سال قبل 2020 میں ہی شروع ہو گیا تھا، تاہم یوکرین پر روس کے فوجی حملے کے بعد یہ تنازع شدت اختیار کر گیا تھا۔
یاد رہے کہ یوکرین پر روس کے حملے کے بعد زیادہ تر مغربی کمپنیوں نے ملک میں کاروبار ترک کر دیا تھا جبکہ چند کمپنیوں نے اپنی سرگرمیاں محدود کر دی تھیں۔
ایسے میں روس کے سرکاری میڈیا چینلز کو یورپ میں بھی پابندیوں کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ جواب میں روس نے بھی ایسے ہی اقدامات اٹھائے تھے۔
2022 میں گوگل کی روسی شاخ کو دیوالیہ قرار دیا گیا اور کمپنی نے روس میں خدمات فراہم کرنا بند کر دی تھیں جیسے کہ اشتہارات۔ تاہم گوگل کی مصنوعات پر روس میں مکمل پابندی نہیں لگائی گئی۔
مئی 2021 میں روسی سرکاری میڈیا ریگولیٹر نے گوگل پر یہ الزام عائد کیا تھا کہ سرکاری چینلز، جیسے آر ٹی اور سپوٹنک، کو یوٹیوب پر رسائی میں مشکلات کا سامنا ہے۔ روس نے یہ بھی کہا کہ گوگل غیر قانونی مظاہروں کی حمایت کر رہا ہے۔
جولائی 2022 میں روس نے گوگل پر 301 ملین پاؤنڈ یا 21 ارب روبل کا جرمانہ عائد کیا۔ اس کی وجہ یہ تھی کہ گوگل نے یوکرین جنگ کے تناظر میں اور دیگر مواد تک رسائی میں پابندیاں نہیں لگائیں، جسے روس نے ممنوع قرار دیا تھا۔
یاد رہے کہ روس میں میڈیا کی آزادی کا کوئی وجود نہیں ہے اور اظہار رائے کی آزادی پر بھی سخت پابندیاں عائد ہیں۔