نامور خواجہ سرا کی نازیبا ویڈیو بنانے والے کیا کیا کرتے رہے؟ تفصیلات سامنے آگئیں
پشاور میں خواجہ سرا کی نازیبا ویڈیو کا واقعہ
پشاور (ڈیلی پاکستان آن لائن) میں خواجہ سرا ڈولفن ایان کی نازیبا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے واقعے کے بعد خیبرپختونخوا کی تاریخ میں پہلی مرتبہ پیکا ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: آپ ترقی کر رہے ہیں تو زندہ ہیں نہیں کر رہے تو شمار بھی مُردوں میں کیا جا سکتا ہے، کامیابی کی خواہش ابھار کر اپنے لیے تحریک اور حوصلہ مہیا کر سکتے ہیں
مقدمہ درج ہونے کی تفصیلات
ڈولفن ایان کی درخواست پر تھانہ ہشنگری میں مقدمہ درج کیا گیا، جس میں ملزم عمران سمیت سات افراد کو نامزد کیا گیا ہے۔ ایف آئی آر کے مطابق، ڈولفن ایان نے بیان دیا کہ 2023 میں شبقدر سے ملزم عمران اور اس کے ساتھیوں نے انہیں اسلحہ کی نوک پر اغوا کیا اور ایک حجرے میں لے جا کر ان کی نازیبا ویڈیو بنائی۔
یہ بھی پڑھیں: علی امین گنڈا پور: آخر کہاں گئے؟ وزیراعلیٰ کے پی نے خود سچائی بیان کردی
بلیک میلنگ کا الزام
ڈولفن ایان کے مطابق، ملزمان انہیں اس ویڈیو کے ذریعے بلیک میل کرتے رہے اور مختلف اوقات میں ملاقات کے لیے بھی بلاتے رہے۔ 29 اکتوبر کو انہیں اپنی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کا علم ہوا، جس سے ان کی اور ان کے خاندان کی ساکھ کو شدید نقصان پہنچا۔
پولیس سے انصاف کی درخواست
ڈولفن ایان نے پولیس سے مطالبہ کیا ہے کہ ملزمان کو فوری طور پر گرفتار کیا جائے اور انہیں انصاف فراہم کیا جائے۔